ایمسٹرڈیم: ترقی پذیر ممالک میں نقد رقم کا استعمال کم سے کم ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے بے گھر اور بھکاریوں کو خیرات کم دی جانے لگی ہے لیکن اب اس کا حل نکالتے ہوئے ایمسٹرڈیم کی کمپنی نے ایک ایسی جیکٹ متعارف کرائی ہے جس میں کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ چھونے سے مطلوبہ رقم ایک بینک اکاؤنٹ سے ہوکر بے گھر افراد کی تنظیم کے اکاؤنٹ میں جاتی ہے ۔
اسے ہالینڈ کی ایک ایڈورٹائزنگ ایجنسی نے تیار کیا ہے جسے کانٹیکٹ لیس پے منٹ جیکٹ کا نام دیا گیا ہے۔ اس جیکٹ میں غریب افراد کا اسمارٹ کارڈ لگا ہے جس کے آگے ایک ایل سی ڈی بھی نصب ہے۔ آپ جوں ہی اپنا کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ جیکٹ پر لگے نظام کے پاس لے جاتے ہیں، ایک یورو کی رقم خودبخود آپ کے اکاؤنٹ سے نکل کر دوسرے اکاؤنٹ میں چلی جاتی ہے۔
جیکٹ ڈیزائنر کے مطابق کسی اجنبی کے ہاتھوں میں جانے والا آپ کا ایک یورو بھی ایسے بینک اکاؤنٹ میں جاتا ہے جس کی رقم غریبوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس کے بدلے اس غریب کو تازہ کھانا، لباس یا شیلٹر ہوم میں ایک رات گزارنے کی مہلت مل جاتی ہے جس کا عموماً کرایہ 5 یورو فی 24 گھنٹے ہوتا ہے۔
جیکٹ پہننے والے کو رقم وصول کرنے کے لیے ایک بٹن دبانا ہوتا ہے اور بھیک کی رقم اس کے اکاؤنٹ میں اس کی آئی ڈی کے ساتھ چلی جاتی ہے جسے بعد میں وہ وصول کرسکتا ہے لیکن کسی سروس، کھانے یا کپڑے کی صورت میں۔ اس ٹیکنالوجی سے خیرات کی رقم اللے تللے پر نہیں اڑائی جاسکتی بلکہ اس سے صرف سہولیات حاصل کی جاسکتی ہیں۔