نئی دہلی: اترپردیش میں ملائم سنگھ یادو اور انکے بیٹے اکھلیش یادو کے درمیان سیاسی رسہ کشی [؟][؟]میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے نام اور اس کے انتخابی نشان سائیکل پر روک لگائی جا سکتی ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اتر پردیش اسمبلی انتخابات قریب ہیں اور الیکشن کمیشن حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے دونوں فریقوں کو نئے نام اور نئے انتخابی نشان الاٹ کر سکتا ہے ۔ سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا ہے کہ غالبا سماج وادی پارٹی کے انتخابی نشان پر روک لگائی جا سکتی ہے اور دونوں فریقوں کو عارضی طور پر نئے نشان دئے جا سکتے ہیں۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو اور مسٹر رام گوپال یادو کی طرف سے کل لکھنؤ میں منعقد ایس پی کے ہنگامی قومی اجلاس میں مسٹر ملائم سنگھ یادو کو پارٹی کے قومی صدر کے عہدے سے ہٹا کر سرپرست بنایا گیا تھا۔ اجلاس میں مسٹر اکھلیش یادو کو نیا قومی صدر بنایا گیا تھا۔ مسٹر ملائم سنگھ یادو نے اس اقدام کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا ہے ۔
اس واقعے کے بعد مسٹر ملائم سنگھ یادو اور مسٹر اکھلیش یادو پارٹی کے نام اور انتخابی نشان پر دعویداری کے لئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی تیاری میں ہیں۔