ہردوئی: اترپردیش کے ہردوئی میں صوبے کے دیہی ترقی کے وزیر مملکت کی لال بتی لگی کار نے سڑک پر ایک چاٹ کے ٹھیلے والے کو کچل دیا۔ حادثے میں ٹھیلے والے کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ واقعہ کے بعد گاڑی لے کر بھاگ رہے ڈرائیور کو لوگو ں نے پکڑ لیا اور مشتعل لوگو ں نے سرکاری گاڑی کو توڑ کر اس میں آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔واقعہ کے وقت وزیر گاڑی میں موجود نہیں تھے ۔
وزیر کو بدایوں چھوڑ کر ڈرائیور گاڑی واپس لے کر لکھنؤ جا رہا تھا۔ پولیس نے شراب کے نشہ میں دھت ملزم ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے ۔ واقعہ کے بعد لوگوں نے سڑک پر لاش کو رکھ کر جام بھی لگایا۔پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ ہردوئی کے شہر کوتوالی علاقے میں لکھنؤ روڈ پر ایک لال بتی کی گاڑی نے کل رات رام نگر کالونی کے مدنے (45) کو کچل دیا۔ اس کے بعد کار ڈرائیور نے گاڑی سمیت فرار ہونے کی کوشش کی لیکن لوگوں نے کار ڈرائیور کو پکڑ لیا اور اس کی پٹائی کرنے لگے ۔
موقع پر پہنچی پولیس نے شراب کے نشے میں دھت ڈرائیور کو کسی طرح بچایا تو لوگوں نے پولیس کی موجودگی میں لال بتی والی اس گاڑی میں توڑ پھوڑ کی۔ گاڑی میں شراب کی بوتل بھی رکھی تھی۔ مشتعل لوگوں نے ٹھیلے پر لاش رکھ کر جام لگا دیا۔ جس سے دونوں طرف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ لال بتی کی کار میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ اور سڑک جام کی اطلاع پاکر 100 نمبرڈائل کی کئی گاڑیوں سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی لیکن لوگ لاش اٹھانے اور گاڑی کو جلا دینے پر اڑے رہے ۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ اور انتظامیہ کے افسروں نے موقع پر پہنچ کر مشتعل ہجوم کو سمجھایا تب معاملہ قابو میں آیا۔