میکڈونلڈز اپنے عالمی کاروبار کو ازسرِ نو تشکیل دینے کی کوشش کر رہا ہے
فاسٹ فوڈ کمپنی میکڈونلڈز نے اپنے ریستورانوں کو دنیا بھر میں متعارف کروانے کے منصوبے کے حصے کے طور پر چین اور ہانگ کانگ میں اپنے کاروبار کا 80 فیصد حصہ فروخت کر دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
اب چین کے سرکاری سرمایہ کاری گروپ سِیٹک اور امریکی نجی کمپنی کارلائل گروپ 2.1 ارب ڈالر کے اس معاہدے کے تحت میکڈونلڈز کے چین میں آپریشنز کی نگرانی کریں گے۔
چین میں دو ہزار میکڈونلڈز ہیں جن میں سے 65 فیصد کو کمپنی خود چلاتی ہے۔
٭ انڈیا میں مغربی فاسٹ فوڈ چینز کی مشکل
فرینچائز پر ریستوران کے حقوق دوسرے اداروں کو دے دینے سے کمپنی کو فروخت کی مد میں آنے والی رقم کا حصہ ملتا ہے جب کہ خود ریستوران چلانے کا خرچ بچ جاتا ہے۔
میکڈونلڈز اپنے عالمی کاروبار کو ازسرِ نو تشکیل دینے کی کوشش کر رہی ہے اور فرینچائز پر ریستوران دینا میں اس کی منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔
گذشتہ مارچ میں کمپنی نے کہا تھا کہ اسے شراکت داروں کی تلاش ہے تاکہ وہ اگلے پانچ برس میں چین، ہانگ کانگ اور تائیوان میں 1500 نئے ریستوران کھول سکے۔
پیر کو طے پانے والے نئے معاہدے کے تحت امریکی فاسٹ فوڈ کمپنی کو چین کے کاروبار میں سے 20 فیصد حصہ ملے گا۔ سٹیک کا حصہ 52 فیصد، جب کہ کارلائل کا 28 فیصد ہو گا۔
میکڈونلڈز کی حریف فاسٹ فوڈ کمپنی یم برینڈز بھی اپنے کاروبار کی تشکیلِ نو کر رہی ہے۔ یہ کمپنی کے ایف سی اور پیزا ہٹ چلاتی ہے۔
ان دونوں کمپینوں کو چین میں سستے مقامی ریستوران سے سخت مقابلہ درپیش ہے۔