نئی دہلی: سعودی عرب نے تقریباً 3 دہوں میں پہلی مرتبہ ہندوستانی حج کوٹہ میں 34,500 کا غیرمعمولی اضافہ کیا ہے۔ این ڈی اے حکومت نے اس فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے انتہائی خوش آئند اقدام قرار دیا۔ مرکزی وزیر مختارعباس نقوی اور سعودی عرب کے وزیرامور حج و عمرہ ڈاکٹر صالح بن طاہر بنتن کے مابین آج جدہ میں اس تعلق سے معاہدہ پر دستخط کئے گئے۔ ہندوستان کا حج کوٹہ 1,36,020 سے بڑھ کر 1,70,520 ہوگیا ہے۔ منسٹر آف اسٹیٹ اقلیتی امور (آزادانہ چارج) مختار عباس نقوی نے بتایا کہ 1988ء کے بعد یہ اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ ہے۔ حج کوٹہ میں کئے گئے اضافہ کا اطلاق جاریہ سال سے ہوگا۔
سعودی حکام نے 5 سال قبل ہر ملک سے آنے والے بیرونی عازمین حج کے کوٹہ میں 20 فیصد کی کمی کی تھی۔ حرم شریف میں توسیعی کام کے باعث حفاظتی پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ کمی کی گئی تھی۔ چنانچہ سال 2012ء میں ہندوستانی حج کوٹہ 1,70,000 سے کم ہوکر 1,36,020 ہوگیا تھا۔ گذشتہ سال 1,35,903 عازمین نے فریضہ حج ادا کیا تھا۔ ان میں 99,903 عازمین حج کمیٹی کے ذریعہ جدہ پہنچے اور مابقی 36,000 نے پرائیویٹ آپریٹرس کے ذریعہ یہ مقدس فریضہ انجام دیا تھا۔ مختار عباس نقوی نے ٹوئیٹر پر آج کئے گئے معاہدہ کے بارے میں مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے ہندوستانی حج کوٹہ میں تقریباً 34,000 کا اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر صالح بن طاہر بنتن کے ساتھ ملاقات انتہائی کارآمد رہی اور ہم نے عازمین کے انتظام، ان کی رہائش اور آمد و رفت کے علاوہ حفاظتی پہلوؤں پر تفصیلی غوروخوض کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور حکومت ہند کی جانب سے ہم خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود سے اظہارتشکر کرتے ہیں جنہوں نے حج 2016ء کے کامیاب انتظام و انصرام میں شخصی دلچسپی لی تھی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ شاہ سلمان کی زیرقیادت دونوں ممالک کے مابین پائے جانے والے بہتر تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے عازمین حج کو فراہم کی جانے والی خدمات اور سہولیات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔