ممبئی:بالی ووڈ کے کنگ خان شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ عظیم شاعر اور نغمہ نگار ساحر لدھیانوی کے کردار کو سلور اسکرین پر نبھانا ابھی طے نہیں ہے ۔بالی وڈ کے مشہور فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی، ساحر لدھیانوی کی بایوپک بنانے جا رہے ہیں۔ اس فلم میں ساحر اور مصنفہ امرتا پریتم کے تعلقات کو بھی دکھایا جائے گا۔ ایسا خیال ہے کہ شاہ رخ نے بھنسالی کو ساحر کے رول کے لئے ہاں کہہ دیا ہے . حالانکہ اس سے پہلے بھنسالی نے عرفان خان اور فواد خان کے نام پر بھی غور کیا تھا۔ساحر لدھیانوی کی بایوپک کا نام”گستاخیاں” رکھا گیا ہے ۔ساحر لدھیانوي کی بایوپک پر شاہ رخ خان نے کہا کہ فی الحال فلم فائنل نہیں ہے ، “میں نے سکرپٹ پڑھی ہے ۔
ریڈ چیلیز فلم کر رہی ہے اور مجھے خوشی ہے کہ سنجے لیلا بھنسالی اس سے جڑے ہیں ۔ میں نے ان سے دو مرتبہ ملاقات کی ہے ۔ انہوں نے مجھے اسکرپٹ دکھائی جومجھے پسند بھی آئی ۔ اسکرپٹ واقعی بہت اچھی ہے ، لیکن فی الحال ابھی کچھ کنفرم نہیں ہے ۔ ”میں بھنسالی سے جلد ملوں گا، اگر وہ پدماوتي سے فری رہے تو۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ چالیس کی دہائی میں ساحر اور امرتا پریتم لاہور کے کالج میں ایک ساتھ پڑھتے تھے ۔ کالج کے پروگراموں میں ساحر اپنی تحریر کردہ غزلیں اور نظمیں پڑھ کر سنایا کرتے تھے جنہیں سن کرامرتا پریتم ان کی غزلوں اور نظموں کی مرید ہو گئی تھی اور ان سے محبت کرنے لگی تھیں۔
کچھ وقت کے بعد ساحر کالج سے نکال دیئے گئے اس کی وجہ یہ مانی جاتی ہے کہ امرتا پریتم کے والد کو ساحر اور امرتا کے تعلقات پر اعتراض تھا کیونکہ ساحر مسلم تھے اور امرتا سکھ۔ ایک دیگر وجہ یہ بھی تھی کہ ان دنوں ساحر کی مالی حالت بھی ٹھیک نہیں تھی۔ اور اس کے بعد ساحر اور امرتا کی محبت کی کہانی ادھوری رہ گئی۔