ریاستی اسمبلی کے پہلے ، دوسرے اور تیسرے مرحلے کے انتخابات کے لیے اعلان کے گئے ایس پی کے امیدواروں کی اس فہرست میں کانگریس کے قبضے والی متھرا، قدوائی نگر، بلاس پور اور شاملی جیسی کئی سیٹوں پر بھی پارٹی نے اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ متھرا سیٹ سے کانگریس لجسلیچر پارٹی کے لیڈر پردیپ ماتھر ممبر اسمبلی ہیں جبکہ بلاس پور (رام پور) سے سنجے کپور اور شاملی سے پنکج ملک ممبر اسمبلی ہیں۔ قدوائی نگر سیٹ سے کانگریس کے اجے کپور ممبر اسمبلی ھیں۔ ادھر، ایس پی کے سینئر لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ کرمے نندا نے کہا کہ کانگریس کواتحاد میں 84-85 سیٹیں ملنی چاہئے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں تسلیم کیا کہ اتحاد اتنا آسان نہیں ہے لیکن حتمی نتیجہ کیا برامد ہوگا اس پر فی الوقت وہ کچھ نہیں کہہ سکتے ۔انہوں نے کہا کہ لکھنؤ کینٹ اور امیٹھی سیٹ سماج وادی پارٹی کے پاس ہی رہے گی۔ لکھنؤ کینٹ سے 2012 میں کانگریس کی ریتا بہوگنا جوشی جیتی تھیں لیکن اب وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں ہیں۔ سماج وادی پارٹی میں تنازعہ کے دوران ملائم خیمے نے ان کی چھوٹی بہو ارپنا یادو کو لکھنؤ کینٹ سے امیدوار بنایا تھا۔
مسٹر نندا نے کہا کہ کل کیا ہوگا پتہ نہیں لیکن آج کی صورتحال واضح نہیں ہے . ایس پی نے یوں تو کل 403 نشستوں کے لئے امیدوار تیار کر رکھے ہیں لیکن اتحاد کی بات چل رہی ہے / سماج وادی پارٹی کے کئی اور رہنماؤں سے اتحاد کے بارے میں بات کی گئی لیکن وہ کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہوئے ۔ راشٹریہ لوک دل سے سمجھوتے کی کوئی بات ہوئی ہی نہیں۔ دوسری طرف، اتحاد پر بحران کے پیش نظر کانگریس جنرل سکریٹری اور ریاست کے انچارج غلام نبی آزاد دہلی سے لکھنؤ آ رہے ہیں۔ کانگریس کے موجودہ متعدد ممبران اسمبلی کی نشست پر ایس پی امیدوار وں کااعلان کئے جانے سے کانگریس لیڈران حیران ہیں۔ فہرست کے مطابق سابق وزیر بینی پرساد ورما کے بیٹے راکیش ورما کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے ۔ مسٹر ورما بارہ بنکی کی رام نگر سیٹ سے ٹکٹ کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ ان کی جگہ وزیر اعلی اکھلیش یادو کے قریبی ریاستی وزیر اروند سنگھ گوپ کو ٹکٹ دیا گیا ہے ۔ ایس پی میں تقریبا چھ ماہ چلے گھمسان [؟][؟]میں ایک طرف رہے شیو پال سنگھ یادو کو ان کی روایتی نشست جسونت نگر سے ایک بار پھر امیدوار بنادیا گیا ہے ۔