لکھنؤ: یکم فروری خواتین ثانی ء زہرہ کمیٹی کی جانب سے بدھ کو حسین آباد ٹرسٹ نے چھوٹے امام باڑے (لکھنؤ) میں ہونے والے ورلڈ حجاب ڈے پر حسین آباد ٹرسٹ کے کارکنوں نے آچار سہیتہ کا بہانہ بنا کر مذہبی کام کو ہونے نہیں دیا، غور طلب بات یہ ہے کی ورلڈ حجاب ڈے میں ہم قومی اتحاد اور بھائی چارہ کا درس دیتے ہیں دیگر مذاہب کے لوگوں کو حجاب کرنے کے لئے آمادہ کرتے ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں، گزشتہ سال کے مقابلے اس سال حجاب ڈے میں شرکت کرنے کے لئے دور دور سے خواتین اور کمسن لڑكياں آئی تھیں یہ صرف مذہبی کام ہی نہیں تھا بلکہ یہ ایک آئیڈیل کام تھا
جس میں دوسرے مذہب کے لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں، حسین آباد ٹرسٹ کے تاناشاہی رویہ سے نہ صرف مسلمان بلکہ سیاحوں کی بہت بھاری بھیڑ مایوس ہو کر واپس لوٹی ہے، نیوز پیپر سوشل میڈیا کے ذریعے پوری دنیا میں سال 2016 کے ورلڈ حجاب ڈے کو پوری دنیا میں سراہا گیا ہے اور اس سال خاص کر بہت دور سے لوگ حجاب ڈے مانانے کے لئے یہاں آئے تھے،
چھوٹے امام باڑے کے گیٹ پر ہونے والے اس مذہبی کام کو وقف کئے گئے چھوٹے امام باڑے میں ہونے سے روکنا بہت ہی افسوسناک کام ہے، آس پاس کے علاقے سے آئی خواتينوں میں غم و غصہ تو ہے ہی ساتھ ہی ساتھ اسے تاناشاہی فرمان بھی مانا جا رہا ہے ، ٹورسٹو کے لئے تفریح گاہ بن کر رہ گئے ئیں ہمارے امامباڑے،
غور طلب بات یہ ہے کی اب چھوٹے امام باڑے کے دروازے مذہبی کام کرنے کیلئے بند اور سیاحوں کے گھومنے کے لیے کھلے ہیں، سیٹ لگا کر فلم بنانا وغیرہ کام کے لئے مذہبی امام باڑے استعمال ہوتے یہ بہت افسوسناک ہے،
نگگو فاطمہ نے کہا حجاب سے متاثر ہو کر ہی دوسرے مذہب کے لوگ حجاب اپنانتے ہے ہم کو دلی صدمہ ہوا ہے، پوری دنیا میں حجاب پر پابندیاں لگائی جا رہی ہے اور یہاں چھوٹے امام باڑے لکھنؤ میں ورلڈ حجاب ڈے کو کرنے سے روکا جا رہا ہے یعنی حجاب پر پرپابندی کی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے اس کی خواتینوں نے سخت مخالفت کی ہے.
روبی زیدی نے سخت الفاظ میں مذمت کی انہوں نے حسین آباد ٹرسٹ کے ذمہ داروں کو ختاوار ٹھہراتے ہوے کہا کہ وقف کی املاک سے صرف پیسہ کمایا جا رہا ثواب ء جاريا کرنے سے روکا جا رہا ہے، حسینی وقف پر مذہبی کام پر پابندی لگانا بہت ہی افسوسناک ہے .
نگار فاطمہ نے آنسو پوچھتے ہوے کہا کہ ہمارا دل بہت روتا ہے جب امام باڑے میں ہم سیاحوں کو تفریح کرتے اور نازیبا فوٹو كھيچتے ہوے دیکھتے ہیں، وقت کے امام سے ہم کس طرح نظریں ملا پائیں گے جب کہ ہم کھلی آنکھوں سے ان کی املاک کی بےحرمتی دیکھ رہے ہیں .
نشاط فتما نے حسین آباد ٹرسٹ کے تگلكي فرمان کی سخت الفاظ میں مذمت کی، انہوں نے کہا مجلس ماتم اور مذہبی کام کے لئے ہم لوگوں کو اجازت لینے کی نہیں بلکہ پوری آزادی دی جائے، امام باڑے ہماری درسگاہ ہیں اور ہم کو ہماری درسگاہ میں جانے سے نہ روکا جائے.
راجراني نے کہا کہ حسین آباد ٹرسٹ کے اس تاناشاہی فرمان سے ہم کو بہت صدمہ ہوا ہیں، پتہ ہوتا کی ٹرسٹ ہمیں حجاب ڈے نہیں مانانے دے گا، تو ہم اپنے پاس والی قریبی مسجد میں ورلڈ حجاب ڈے دھوم دھام سے مانتے.
شگفتہ فاطمہ نے کہا ہمیں جان کر حیرت هوئي اور بہت زیادہ دھکا بھی لگا، حسین آباد ٹرسٹ نے کیوں کر نہیں مانانے دیا ورلڈ حجاب ڈے، اس کے پیچھے حسینی مال پر قبضہ کی سازش تو نہیں.