نئی دہلی:گوا اسمبلی کی انتخابی مہم کے دوران وزیر دفاع منوہر پرریکر کی مبینہ رشوت سے متعلق تبصرہ پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے 9 فروری تک حتمی جواب دینے کو کہا ہے ۔
کمیشن نے آج مسٹر پرریکر کو جاری نوٹس میں کہا ہے کہ اسے اس بیان کے سلسلے میں سی ڈی ملی ہے اس میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نظر نہیں آ رہی ہے ۔ کمیشن نے اس سے پہلے بھی مسٹر پرریکر کو نوٹس بھیج کر تین فروری تک جواب دینے کے لئے کہا تھا لیکن وزیر دفاع نے نوٹس کا جواب دینے کے لئے مزید وقت دینے کی گزارش کی تھی۔ اس نوٹس میں وزیر دفاع کے بیان کو مثالی ضابطہ اخلاق کے قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس سے انتخابات سے متعلق جرائم کو فروغ ملتا ہے ۔
کمیشن کا خیال ہے کہ ایسا بیان دے کر مسٹر پرریکر نے ضابطہ اخلاق کی دفعات کی خلاف ورزی کی ہے ۔ مسٹر پرریکر کا کہنا تھا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑکر پیش کیا گیا ہے ۔ وزیر دفاع نے گوا اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران پنجی کے قریب چمبیل جھگی بستی میں ایک چھوٹی ریلی میں اپنے خطاب میں کہا تھا،”میرا خیال ہے کہ اگر کوئی جلوس نکالتا ہے اور امیدوار کے پیچھے پیچھے تشہیر کے لئے لوگوں کو 500 روپے دی جاتی ہے تو اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ، لیکن بٹن صرف بھارتیہ جنتا پارٹی کے انتخابی نشان کمل پر ہی لگائیں”۔