بیروت: فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل فرںٹ کی صدر اور اپریل میں ہونے والے صدارتی انتخاب کی امیدوار مارین لی پین اور لبنان کے مفتی اعظم کے درمیان ملاقات اسکارف پہننے کے تنازع کی وجہ سے منسوخ ہوگئی۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدارتی امیدوار ان دنوں تین روزہ دورے پر لبنان میں موجود ہیں اور منگل کو ان کی ملاقات لبنان کے مفتی اعظم شیخ عبدالطیف دریان سے طے تھے۔
رپورٹ کے مطابق جب مارین لی پین مفتی اعظم سے ملاقات کے لیے ان کے دفتر پہنچیں تو انہیں دروازے پر ہی روک لیا گیا اور دفتر کے حکام نے انہیں ایک اسکارف دیا اور کہا کہ وہ ملاقات سے قبل اسے پہن لیں۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس:اسکارف پہننے پر ملازمت سے برطرفی غیرقانونی
تاہم مارین لی پین نے اسکارف پہننے سے انکار کردیا اور دفتر کے حکام سے ان کی چند منٹوں تک بحث بھی ہوئی۔
بعد ازاں مارین لی پین مفتی اعظم سے ملنے کے بجائے واپس چلی گئیں۔
مارین لی پین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے پہلے ہی مفتی اعظم کے دفتر کو آگاہ کردیا تھا کہ وہ ملاقات کے دوران اپنے سر کو نہیں ڈھانپیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ ‘میری جانب سے اسکارف پہننے سے پہلے ہی انکار کیے جانے کے باوجود مفتی اعظم کے دفتر نے ملاقات منسوخ نہیں کی لہٰذا میں سمجھی کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں’۔
میری لی پین نے کہا کہ ‘انہوں نے مجھے زبردستی اسکارف پننے پر مجبور کرنے کی کوشش کی’۔
مزید پڑھیں: 24 فیصد فرانسیسی مسلمان سیکولر قوانین کے خلاف
دوسری جانب لبنانی مفتی اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ‘لی پین کو پہلے ہی ان کے ایک ساتھی کے توسط سے بتادیا گیا تھا کہ انہیں مفتی اعظم سے ملاقات کے دوران اسکارف پہننا ہوگا’۔
بیان میں کہا گیا کہ ‘یہ مفتی اعظم کے دفتر کا پروٹوکول ہے اور جب وہ آئیں تو انہیں اسکارف پیش کیا گیا تاہم انہوں نے اسے پہننے سے انکار کردیا’۔
دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘اس طرح کی ملاقات میں ایسا غیر مناسب رویہ افسوس ناک ہے’۔
ادھر لی پین کا موقف ہے کہ وہ 2015 میں مصر کے جامعہ الازہر کے گرینڈ امام احمد الطیب سے بھی بغیر اسکارف کے ملاقات کرچکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس میں برقینی پر عائد پابندی ختم
بیروت میں میرین لی پین کے اس رویے کے خلاف ایک تنظیم نے چھوٹا سا مظاہرہ بھی کیا۔
لی پین کی جانب سے لبنان میں اسکارف پہننے سے انکار کوئی حیران کن بات نہیں کیوں کہ وہ فرانس میں بھی سیکولرازم کی سب سے کٹر حمایتیوں میں سے ایک ہیں اور وہ اپنی صدارتی مہم میں بھی اس چیز کا پرچار کررہی ہیں۔
خیال رہے کہ فرانس میں سرکاری ملازمتوں اور ہائی اسکول کے طالب علموں پر اسکارف پہننے پر پابندی عائد ہے ۔
لی پین چاہتی ہیں کہ وہ 2004 کے اس قانون کا اطلاق تمام عوامی مقامات پر بھی کریں، یہ قانون تمام مذاہب کے ماننے والوں کے لیے ہے تاہم اس کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمانوں کو بنایا جاتا ہے۔