ہیملٹن۔ (یو این آئی)محمد سمیع (55 رن پر تین وکٹ ) ،وراٹ کوہلی (78 ) اور کپتان مہندر سنگھ دھونی (56 ) کی ذمہ دارانہ کارکردگی کے باوجود ہندوستانی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف بدھ کو یہاں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میچ میں بھی اپنی ہار نہیں ٹال سکی اور 15 رنوں سے میچ گنوا کر پانچ میچوں کی سیریز میں 0 ۔ 2 سے پیچھے رہ گئی ۔اس کے ساتھ ہی ٹیم انڈیا کی بادشاہت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ غیر ملکی زمین پر مسلسل میچ گنوانے اور خراب کارکردگی کی وجہ سے تنقید میں گھری ٹیم انڈیا کے بڑے کھلاڑیوں نے ایک بار پھر گھٹنے ٹیک دیے اور بارش سے متاثر میچ میں ڈک ورتھ لوئ
س ضابطے کے تحت 413 اوور میں 293 رن کے ہدف کے سامنے وہ نو وکٹ گنوا کر 277 رن ہی بنا سکی ۔ اس سے پہلے نیوزی لینڈنے 42 اوور میں سات وکٹ کے نقصان پر 271 رن بنائے تھے لیکن ڈک ورتھ لوئیس ضابطے کے تحت ہندستان کو 293 رنز کا ہدف ملا تھا ۔ ہندستان کو سب سے زیادہ جھٹکا کیوی گیندباز ٹم ساؤدی اور کوری اینڈرسن نے دیا ۔ بلے بازی میں کمال کرنے کے بعد اینڈرسن نے اپنی مہلک گیندبازی کی بدولت 67 رن پر تین وکٹ اور ساؤدی نے 72 رن پر سب سے زیادہ چار وکٹ اپنے نام کر ہندستانی ٹیم کو ہدف سے پہلے روک دیا ۔پہلے ون ڈے میں بہترین اننگز کھیلنے والے نوجوان بلے باز وراٹ کوہلی نے ایک بار پھر شاندار اننگز کھیلی ۔ لیکن وہ ٹیم کو جیت کی منزل تک نہیں لے جا سکے ۔ وراٹ نے 65 گیندوں میں سات چوکے اور دو چھکے اڑاتے ہوئے 78 رن بنائے ۔ کپتان دھونی نے 44 گیندو ںمیں 56 رن میں سات چوکے اور ایک چھکا لگایا ۔اوپنر شکھر دھون (12 ) اور روہت شرما (20 ) جلدی آؤٹ ہوئے ۔ اجن یا رہانے نے 36 ، سریش رائنا نے 35 ، رویندر جڈیجہ نے 12 اور بھونیشور کمار نے 11 رن بنائے ۔ ڈک ورتھ لیوس ضابطے کے تحت ہدف 413 اوور میں 293 رن پہنچ جانے کی وجہ سے ہندستان کے لئے بھاری ثابت ہوا ۔ کپتان دھونی جب 40 ویں اوور کی پہلی گیند پر آؤٹ ہوئے تو ہندستان کا اسکور 257 رن تھا ۔ جڈیجہ ٹیم کے 259 رنز ، روی چندرن اشون 265 اور بھونیشور 275 رن کے اسکور پر آؤٹ ہوئے ۔ ہندستان کا اسکور نو وکٹ پر 277 رن رہا اور اسے 15 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ ہندستان پہلے ون ڈے میں بھی 24 رنز سے ہارا تھا اس ہار سے دنیا کی نمبر ایک ون ڈے ٹیم ہندستان پر سیریز اور اپنی بادشاہت گنوانے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔ وراٹ نے ر انے کے ساتھ 90 رن کی ساجھیداری کی ۔ وراٹ تیز طرار اننگز کھیلنے کے بعد ٹیم کے 164 کے اسکور پر آؤٹ ہوئے ۔ دھونی بلے بازی آرڈر میں رینا سے اوپر آئے ، انہوں رینا کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لئے 62 رن جوڑے۔ رینا 22 گیندوں پر 35 رن کی اپنی اننگز میں چھ چوکے لگائے ۔ رنز رفتار تیز کرنے کے چکر میں رینا ، دھونی اور جڈیجا نے اپنے وکٹ گنوائے ۔ اگر میچ پورے 50 اوور کا ہوتا تو ہندستان جیت سکتا تھا ۔ لیکن ٹم ساؤدی اور اینڈرسن نے آپس میں سات وکٹ بانٹ کر ہندستان کو شکست کا سامنا کرنے کے لئے مجبور کر دیا ۔اس سے قبل نیوزی لینڈ نے بدھ کے روز یہاں بارش سے متاثرہ دوسرے ایک روز ہ مقابلہ میں اووروں کی تعداد کم کرنے کے باوجود اپنے سلامی بلے باز وں کی اطمینان بخش کارکردگی کی بدولت ہندستان کے سامنے 297 رن کا چیلنج سے بھرپور ہدف رکھا۔ہندستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے میزبان ٹیم کو بلے بازی کرنے کی دعوت دی۔ نیوزی لینڈکی ٹیم33 اوور کھیل چکی تھی کہ بارش شروع ہوگئی جس کی وجہ سے کھیل کو درمیان میں روکنا پڑا۔ اس کے بعد اووروں کی تعداد کم کرکے میچ کو 42 اوور تک محدود کردیاگیا ۔ نیوزی لینڈ نے 42 اووروں میں سات وکٹ کے نقصان پر شاندار271 رن بنائے۔ اگرچہ ڈک ورتھ لوئیس ضابطہ کے مطابق ہندستان کو 42 اوور میں 297رن بنانے کا ہدف ملا ۔نیوزی لینڈ کی جانب سے سلامی بلے بازوں نے نہایت شاندار طریقے سے اننگز کا آغاز کیا ۔ کین ویلیمس نے مارٹن گپٹل کے ساتھ ملکر دوسرے وکٹ کیلئے 89 رنوں کی شاندار رفاقت نبھائی۔ کین نے ٹیم کی جانب سے 77رن بنائے جبکہ راس ٹیلر نے بھی (57) نصف سنچری بنائی۔ون ڈے میں سب سے تیز سنچری بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کر چکے کوری اینڈرسن نے بھی اس میچ میں ہندستانی گیندبازوں کا امتحان لیا اور صرف 17 گیندوں میں دو چوکے اور پانچ شاندار چھکے لگا کر 44 رنز بنائے۔ وہ 17 گیندوں میں سب سے تیز نصف سنچری بنانے کے ریکارڈ کے بھی کافی قریب پہنچ چکے تھے کہ ہندستانی تیز گیند بازایشانت نے انہیں اپنا شکار بنا لیا ۔ ایشانت نے دھون کے ہاتھوں اینڈرسن کو کیچ کرایا ۔اس سے قبل نیوزی کے بلے باز ہندستانی ٹیم کو بہت نقصان پہنچا چکے تھے۔ گپٹل نے کیوی ٹیم کی طرف سے بلے بازی کی اچھی شروعات کرتے ہوئے 44 رن بنائے ۔ انہوں 65 گیندوں کی اپنی اننگ میں پانچ چوکے اور ایک چھکا بھی لگایالیکن دوسرے نمبر کے بلے باز جیسی رائیڈر 20 رن بنا کر شامی کا شکار بن بیٹھے ۔ نیپئر ون ڈے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے( 55 رن پر سب سے زیادہ چار وکٹ اپنے نام کرنے والے) شامی نے اس بار بھی اپنی بہترین کارکردگی دہراتے ہوئے 55 رن کے عوض سب سیزیادہ تین وکٹ لئے۔شامی نے رائڈر ، راس ٹیلر اور اینڈرسن جیسے اہم وکٹ لئے۔ گپٹل کے آؤٹ ہو جانے کے بعد تیسرے وکٹ کے لئے کین اور ٹیلر نے پھر 60 رن اور چوتھے وکٹ کیلئے اینڈرسن اور ٹیلر نے 74 رنوں کی شراکت کی۔ کین نے 87 گیندوں کا سامنا کیا اور پانچ چوکے اور ایک چھکا لگا کر 77 رن بنائے ۔ ہندستانی آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ نے کین کو دھونی کی مدد سے پویلین کا راستہ دکھایا ۔راس ٹیلر نے اپنی اننگ میں 56 گیندوں سات شاندار چوکے لگائے ۔ چھٹے نمبر پر اترے کپتان بریڈن میک کولم اس سے پہلے اپنا کھاتہ کھول پاتے شامی نے انہیں بولڈ کر دیا ۔ لیوک روچی نے آخری اوورو میں کچھ رنز بنانے کی کوشش کی اور 10 گیندو ںمیں دو چوکے اور ایک چھکا لگا کر ناٹ آؤٹ 18 رن بنائے ۔ میک کولم کو ایک رن پر بھونیشور نے بولڈ کیا ۔بھونیشور کو 43 رن پر ایک وکٹ ، شامی کو 55 رن پر تین وکٹ ، ایشانت کو 46 رن پر ایک وکٹ ، جڈیجہ کو 46 رن پر ایک وکٹ اور سریش رینا کو 18 رن پر ایک وکٹ ملا ۔