مقبوضہ بیت المقدس؛اسرائیل کے شدت پسند وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے فلسطینی شہر غزہ کی پٹی سے اسرائیلی علاقوں میں راکٹ حملوں کے ردعمل میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی “اے ایف پی” کے مطابق حکومت کے ترجمان اوویر جندلمان نے نیتن یاھو کےحوالے سے بتایا ہے کہ وزیر اعظم غزہ کی پٹی سے راکٹ حملوں پر سخت مشوش ہیں۔ انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر راکٹ حملوں کا سلسلہ جاری رہا تو غزہ کی حکمراں جماعت حماس کو اس کے بھیانک نتائج بھگتنا ہوں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیل کے خلاف غزہ کی پٹی میں دہشت گردی کے منصوبوں کو ناکام بنا چکے ہیں۔ ہم اپنے خلاف کسی کو سازش کا موقع نہیں دیں گے۔ جو ہمارے اوپر حملہ کرے گا ہم اسے تباہ کر دیں گے”۔ مسٹر جندلمان کا کہنا تھا کہ اگر حماس اور فلسطین کے دوسرے عسکریت پسند ماضی کے سبق بھول چکے ہیں تواسرائیل انہیں جلد ہی دوبارہ اور زیادہ سخت انداز میں سبق سکھانے کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ چند روز سے کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت کی نگرانی میں مزاحمتی گروپ صہیونی مفادات پر راکٹ حملے کر رہے ہیں، تاہم فلسطینی تنظیموں اور حماس کا موقف ہے کہ اسرائیل 2012ء میں مصر کی مساعی سے طے پائے سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ آج منگل کو اسرائیلی وزیر اعظم نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس بھی بلایا تھا لیکن حماس کو سنگین نتائج کی دھمکی پر مبنی ان کا بیان کابینہ کے اجلاس سے پہلے سامنے آیا تھا۔