امریکا نے پہلی مرتبہ افغانستان کے مشرقی علاقے میں داعش کے ٹھکانوں پر ایک بہت بڑا (قریباً 245 من وزنی) غیر جوہری بم جی بی یو-43 گرا دیا ہے۔
امریکی فوج نے ایک بیان میں اس کو ’’ بموں کی ماں‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کو جمعرات کے روز صوبہ ننگرہار میں داعش کے زیر استعمال سلسلہ وار غاروں پر گرایا گیا ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ امریکا نے کسی جنگ میں اس طرح کا اتنا بڑا بم گرایا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کے ترجمان ایڈم اسٹمپ نے کہا ہے کہ ایم سی-130 طیارے کے ذریعے جی بی یو- 43 بم پاکستان کی سرحد کے نزدیک واقع افغان صوبے ننگرہار کے ضلع اچین میں گرایا گیا ہے۔
اس بم کا وزن 21600 پاؤنڈ (9797 کلوگرام ،245 من) ہے۔یہ جی پی ایس گائیڈڈ ہتھیار ہے اور اس کا پہلی مرتبہ تجربہ مارچ 2003ء میں عراق جنگ کے آغاز سے صرف چند روز قبل کیا گیا تھا۔
افغانستان میں امریکی اور بین الاقوامی فوجوں کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے کہا ہے کہ یہ بم افغانستان میں غاروں اور بنکروں کے خلاف استعمال کیا گیا ہے۔ان غاروں میں داعش کے جنگجو چھپے ہوئے ہیں۔
انھوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ان رکاوٹوں کو دور کرنے اور داعش کے خلاف ہمارے حملے کی شدت کو برقرار رکھنے کے لیے یہ ایک درست ہتھیار ہے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ اس بم سے کل کتنا جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔