سابق بھاجپا ایم پی ڈاکٹر رام ولاس غلام ویدانتی نے ایودھیا کی بابری مسجد یا بقول انکےبابری ڈھانچے کی مسماری کی ذمہ داری لی انکی ہے۔، ساتھ ہی اڈوانی اور جوشی کا دفاع کیا ہے.
ویدانتی نے کہا، میں نے ““بابری ڈھانچہ ““ تڑوایا تھا. میرے کہنے پر ہی کارسیوکوں نے ڈھانچہ گرایا تھا. ایودھیا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا، میں نے ہی کہا تھا، ایکا دھکا اور دو اور بابری مسجد توڑ دو.
انہوں نے کہا، ڈھانچہ تڑوانے میں مہنت اویديناتھ اور اشوک سنگھل بھی شامل تھے. وہیں انہوں نے اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کا دفاع کیا. کہا، لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، وجياراجے سندھیا کارسیوکوں کو سمجھانے کی کوشش کر رہے تھے. ویدانتی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو مندر بنوانا چاہئے، وہاں کبھی مسجد تھی ہی نہیں، ڈھانچہ تھا جو میں نے توڑا اور تڑوایا. رام مندر کے لئے مجھے پھانسی ہو جائے تو ہو جائے.
یاد رہےکہ رام ولاس ویدانتی بابری مسجد ڈھہانے کے ملزم ہیں. گزشتہ دنوں اس معاملے میں سپریم کورٹ نے لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، کلیان سنگھ سمیت بی جے پی اور وشو ہندو پریشد کے 13 رہنماؤں پر مجرمانہ سازش کرنے کا مقدمہ چلنے کا حکم دیا ہے. سی بی آئی نے کورٹ میں اپیل کی تھی کہ متنازعہ مقام کے انہدام میں شامل رہنماؤں پر مجرمانہ سازش کے تحت مقدمہ چلایا جائے.