لکھنو : اعجاز عباس نقوی نے اعظم خاں کو 101 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا نوٹس بھیجا۔ سینٹرل وقف کونسل کے رکن ایڈووکیٹ ڈاکٹر اعجاز عباس نقوی کے سلسلہ میں سابق وزیر محمد اعظم خاں کو بیان دینا بھاری پڑ سکتا ہے۔
اعجازعباس نقوی کی طرف سے اعظم خاں کو 101 کروڑ روپے کے ہتک عزت کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سینٹرل وقف کونسل کے رکن ڈاکٹر اعجاز عباس نقوی نے گزشتہ دنوں رام پور آکر وقف املاک سے وابستہ کئی معاملات کی تفتیش کی تھی، جس کو لے کر رام پور میں ایس پی کے قدآور لیڈر اعظم خاں نے نقوی کو دہشت گردوں کے مقدمات کی پیروی کرنےوالا بتایا تھا۔ساتھ ہی ساتھ اعظم نے کہا تھا کہ اعجاز عباس نقوی کی حیثیت نہیں ہے کہ میں ان کے سوالات کا جواب دوں۔
اب اعظم کے اسی بیان کو لے کر ڈاکٹر اعجاز کی جانب سے ممبئی ہائی کورٹ کے وکیل جتیندر جے شاہ نے اعظم خان کو ہتک عزت کا 101 کروڑ روپے کا نوٹس بھیجا ہے۔ رقم ادا نہ کرنے پر مقدمہ درج کرنے کی بات کہی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ یوپی میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد سے وقف کونسل آف انڈیا کی طرف سے ریاست میں وقف املاک میں گڑبڑی کی شکایات کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اسی کڑی میں 36 صفحات کی رپورٹ میں اس وقت کے وقف کے وزیر اعظم خان اور شیعہ وقف بورڈ کے سابق صدر وسیم رضوی سمیت متعدد لوگوں کے کردار کو مشتبہ بتایا جارہا ہے۔ یہ رپورٹ سینئر وکیل ڈاکٹر اعجاز عباس نقوی نے تیار کی ہے۔