گورکھپور (نامہ نگار)سرکاری اسپتالوں میں تمام جدید سہولیات فراہم ہونے کے باوجود مریضوں کوتسلی کیوں نہیں ہورہی ہے اس کی فکر اب محکمہ صحت کے افسران کو پریشان کرنے لگی ہے۔ ایک روپئے کی پرچی، مفت میں دوا اور دیگر فیس معاف ہونے کے بعد بھی مریضوںکا اعتماد سرکاری اسپتالوں پر نہیں ہورہاہے۔ مذکورہ سوالات کے سلسلہ میں مرکزی حکومت کی جانب سے ایک ٹیم ضلع کے دورے پر ہے۔ ٹیم میں شامل تین ارکان نے گورکھپور ڈویزن کے سی ایم او، ایس آئی سی کے ساتھ جلسہ منعقد کیا۔ جلسہ کی صدات کرتے ہوئے ایڈیشنل ہییلتھ ڈاکٹر ڈی این ترپاٹھی نے بتایا کہ سرکاری اسپتالوں کو مزید سہولیات مہیا کرائی جائیں گی۔ موجودہ وقت میں مہیا کی جارہی سہولیات کے پیش نظر آئندہ فراہم کی جانے والی سہولیات کے لئے ایک ٹیم بنائی جائے گی۔ اس میں ہر کام کے لئے الگ الگ لوگوں کو ذمہ داری سپرد کی جائے گی۔ جیسے وارڈ میں کھڑکی کی جالیوں کی صفائی، دواتقسیم، کمبل و چادرکی صفائی اور اسے تبدیل کرنا پیتھالوجی کا بندوبست ، بجلی آلات کی نگرانی سمیت تمام پہلوؤں پر ایک افسر کو تعینات کیا جائے گا۔ اس کے لئے اسپتال کے ملازمین کی ذمہ داری نہیں ہوگی۔ ان تمام کاموں کے لئے ٹیم کا ایک ممبر نامزد کیا جائے گا۔ یہی ممبر تمام کاموں کی نگرانی کرے گا۔مشترکہ ڈائریکٹر صحت ڈاکٹر کامیشور سنگھ نے بتایا کہ اسپتالوں میں مہیا کی جارہی سہولیات کو جانچنے اور خامیوں کو بتانے کے لئے کوالٹی انشورنش ٹیم ضلع میں تین دنوں تک قیام کرے گی۔ ٹیم کے اراکین سات اسپتالوں کا معائنہ کریں گے ان میں ضلع اسپتال ، خاتون اسپتال ، سی ایچ سی سہجنواں ، پپرائچ کھورابار کے علاوہ دو مراکز شامل ہیں۔ ٹیم کے ذریعہ رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد الگ الگ کاموں کے لئے اسپتالوں میں کمیٹی تشکیل کی جائے گی۔