کابل:افغانستان میں آج ماہ رمضان پہلے دن ہی ایک خودکش حملے میں 14 لوگوں کی موت ہوگئی، جبکہ جنگجوؤں اور سلامتی دستہ کے درمیا ن پرتشدد جھڑپوں میں کم سے کم 36 افراد ہلاک ہوگئے ۔
افغان حکام نے بتایا کہ مشرقی افغانستان کے صوبہ خوست میں ایک خودکش حملہ آور نے فٹ بال میدان کے نزدیک کاربم دھماکہ کیا،جو فوجی کیمپ کے پاس واقع ہے ۔ خوست میں محکمہ صحت عامہ کے سربراہ گل محمد الدین منگل نے بتایا کہ دھماکہ کے بعد مقامی اسپتال میں کم سے کم 14 لاشیں پہنچائی گئی ہیں اور آٹھ زخمیوں کا علاج چل رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ لاشیں اس قدر مسخ ہوگئی ہیں کہ ان کی شناخت ممکن نہیں ہے اور یہ طے کرنا مشکل ہے کہ یہ لاشیں سکیورٹی فورس کے جوانوں کی ہیں یا شہریوں کی ہیں۔ صوبائی گورنر کے ترجمان ظہیر بہند نے بتایا کہ افغانستان کے شمال مغربی صوبہ میں ضلع قدیس میں جنگجوؤں نے سلامتی دستہ پر حملہ کیا،
جس کے بعد پرتشدد جھڑپیں شروع ہوگئیں، جن میں 22 باغی ہلاک ہوگئے اور چھ جوانوں اور 8 شہریوں کی موت ہوگئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس جھڑپ میں 17 شہری اور 33 جنگجو زخمی ہوگئے ۔ افغانستان میں ماہ رمضان کے آغاز سے چند ہفتے پہلے ہی سے طالبان جنگجوؤں نے اپنے حملے تیز کردیئے ہیں، جنہوں نے اب تک قندھار، پکتیا اور ہیلمند صوبوں میں حملے کرکے سلامتی دستہ کے جوانوں کو نشانہ بنایا ہے ۔