میرٹھ: اترپردیش میں میرٹھ کے دیہی علاقے میں ایک مذہبی مقام پر آج مورتی ٹوٹی ہوئی ملنے پر کشیدگی پیدا ہوگئی ۔ دو فرقوں کے درمیان ہوئے پتھراؤ اور فائرنگ میں تین افراد زخمی ہو گئے ۔ کشیدگی کے پیش نظر علاقے میں اضافی پولیس فورس تعینات کی گئی ہے ۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ بھاون پور میں گڑھ روڈ پر واقع گوکل پور کے شیو مندر میں ایک مورتی ٹوٹی ہوئی نے پر دونوں فرقہ کے لوگ آمنے سامنے آ گئے اور پتھراؤ اور فائرنگ سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ حالات اس وقت بگڑ گئے جب مشتعل لوگوں نے گڑھ روڈ پر ہنگامہ کرتے ہوئے جام لگا دیا اور قطار میں کھڑی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کر دی۔ اس دوران پولیس کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔ پولیس نے کسی طرح جام ہٹایا۔ بعد میں میڈیکل کالج اسپتال کی ایمرجنسی میں بھی ہنگامہ ہوا۔ احتیاط کے طور پر گاؤں میں بھاری پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے ۔ انہوں بتایا کہ شیو مندر کا بندوبست پجاری راجارام دیکھتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مندر میں پوجا کرنے پہنچے لوگوں نے ٹوٹی ہوئی مورتی دیکھ کر پجاری راجارام کو اطلاع دی۔ اس کی اطلاع پورے گاؤں میں آگ کی طرح پھیل گئی اور بڑی تعداد میں لوگ مندر پر جمع ہو گئے ۔ واقعہ سے مشتعل لوگ پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے ۔ اسی دوران کنٹرول روم کو اطلاع دے دی گئی جس پر پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی۔
واقعہ کے خلاف ہندو سوابھیمان سنستھا اور بجرنگ دل کے عہدیدار بھی موقع پر پہنچ گئے ۔ اسی دوران گاؤں والوں نے ہنگامہ شروع کر دیا اور مورتی توڑنے کا الزام گاؤں کے اقلیتی فرقہ پر لگایا اور نعرے بازی کرنے لگے جس سے گاؤں میں فرقہ وارانہ کشیدگی ہوگئی۔ پولیس اور انتظامی کے افسران نے دوسری مورتی منگاکر مندر میں نصب کرا دی جس کے بعد لوگ پرسکون ہو ئے ۔ مندر کے پجاری کی تحریر پر نامعلوم افراد کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے ، دان پاتر چوری کرنے اور پوجا کے مقام کو نقصان پہنچا نے کا پولیس نے مقدمہ بھی درج کر لیا ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ شہر سے تقریبا 25 وی ایچ پی کارکنان موٹرسائیکلوں پر سوار ہوکر گوکل پور پہنچ گئے اور انہوں نے نعرے بازی شروع کر دی اور کچھ ہی دور واقع ایک مسجد کے قریب سڑک پر آ گئے ۔ جمعہ کی رات نماز ادا کرکے اقلیتی فرقہ کے لوگ باہر آ گئے اور دونوں فرقوں کے لوگوں میں مار پیٹ شروع ہو گئی اور پتھراؤ اور فائرنگ بھی کی گئی جس سے بھگدڑ مچ گئی۔