لکھنؤ:اترپردیش میں سڑک حادثوں میں اموات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹریفک کے قوانین کو نصاب میں شامل کرنے پر زور دیا ہے ۔
مسٹر یوگی آج یہاں اتر پردیش اور راجستھان کے درمیان بسوں کے آمدو رفت سے متعلق معاہدے کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے ۔ مسٹر یوگی نے کہا کہ ٹریفک کے عام قوانین کی معلومات نہ ہونے کی وجہ سے حادثات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ ریاست میں 12 سے 15 اموات روزانہ ہو رہی ہیں۔عام قوانین کی معلومات نہ ہونے کی وجہ سے ہو رہی ان اموات سے ٹریفک قوانین کو نصاب میں شامل کرکے بچا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک حکام کو حادثے کی وجوہات کا پتہ لگا کر اسے دور کرنے کے اقدامات کرنے چاہیے ۔ حادثات سے وسیع نقصان ہو رہا ہے ۔ معاہدے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ دونوں ریاستوں کے درمیان اب 199 راستوں پر 56474 کلو میٹر بسیں چلیں گی۔
مسٹر یوگی نے کہا کہ 2014 میں نریندر مودی کی حکومت بننے پر باہمی ہم آہنگی، ترقی اور ایک دوسرے کے تئیں ریاستوں کے احساسات میں اضافہ ہوا ہے ۔ قومی خودمختاری کو پیش نظر رکھتے ہوئے بین ریاستی تعلقات کو بھی اہمیت ملی۔راجستھان اور اتر پردیش کے درمیان بے پناہ امکانات بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس ریاست کا ہر شہری میواڑ کی مٹی سے تعلق جوڑنا چاہتا ہے ۔ راجستھان کے اہم مذہبی مقامات پر جانا چاہتا ہے ۔ اسی طرح راجستھان کا شہری کاشی اور پریاگ آنے کے ساتھ ہی اجودھیا میں رام للا اور متھرا میں کرشن کے درشن کرنا چاہتا ہے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ حکومتوں کا کام عوامی فلاح و بہبود کرنا ہے ۔ صرف اپنی سہولت کے لئے کام کرنا غلط ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اتر پردیش اور راجستھان کے درمیان آج ہوئے قرارداد سے دونوں ریاستوں کے ثقافتی تعلقات اور مضبوط ہوں گے ۔اس سے پہلے ، ٹرانسپورٹ کے وزیر مملکت (آزاد چارج) سوتنتردیو سنگھ نے پیشرو اکھلیش یادو حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پہلے چند اضلاع میں ترقی کی گئی، وہ بطور وزیر 45 اضلاع کا سفر کر چکے ہیں۔ کچھ چنندہ اضلاع کے بس اسٹیشنوں کو وسعت دی ہے ، باقی بس اسٹیشنوں میں بارش کے موسم میں مسافر کھڑے نہیں ہو سکتے ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کو بدعنوانی کا اڈہ بنا دیا گیا تھا۔ وہ بدعنوانی پر لگام اورصفائی ستھرائی کو ہدف بنا کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
راجستھان کے وزیر ٹرانسپورٹ یونس خان نے کہا کہ وہ تین سال سے اس معاہدے کے لیے کوشاں تھے لیکن اکھلیش یادو حکومت نے اس پر کوئی توجہ ہی نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک صرف 34 ہزار کلومیٹر میں دونوں ریاستوں کی بسیں چلتی تھیں لیکن اس معاہدے کے بعد یہ 56 ہزار کلومیٹر ہو جائے گا۔ مسٹر خان نے یوگی آدتیہ ناتھ پر زور دیا کہ برج علاقے کی 84 کوسی پریکرما کو فروغ دے کر مذہبی احاطے کی شکل دلائیں۔ انہوں نے بتایا کہ 84 کوسی پریکرما کا 54 کلومیٹر علاقہ راجستھان میں آتا ہے ۔ وسندھرا راجے حکومت اس کی ترقی کرا رہی ہے ۔ اتر پردیش ریاست سڑک ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے صدر پرویر کمار نے کہا کہ زیادہ تر بسوں اور بس اسٹیشنوں کو مفت وائی فائی سہولت سے جوڑا جائے گا۔ تین برسوں سے کارپوریشن فائدہ کی پوزیشن میں ہے ۔ سیاحتی مقامات کو بس سہولت سے ملانے کا منصوبہ ہے ۔ سال 2006 میں ہوئے معاہدے کی مدت آج کی قرار سے بڑھی ہے ۔ اس کے نتائج مثبت آئیں گے ۔ دونوں ریاستوں کے عوام کو اس سے فائدہ ملے گا۔ اس موقع پر یوگی کابینہ کے کئی وزیر اور ٹرانسپورٹ شعبہ کے افسران موجود تھے ۔