لکھنؤ:تیسرے بین الاقوامی یوم یوگا کے موقع پر دنیا بھر کے لیے یوگا کے ذریعے چست اور صحت مند رہنے کا پیغام دینے کے عہد کے ساتھ آج یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں وسیع یوگا کیمپ باضابطہ طور پر شروع ہو گیا۔
رم جھم بارش کے باوجود رمابائی امبیڈکر میدان صبح چھ بجے تک یوگا کرنے والوں سے بھر چکا تھا۔ اتر پردیش کے گورنر رام نائک اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ مسٹر مودی سفید رنگ اور نیلے کالر کی خاص ٹی شرٹ میں قریب چھ بج کر 40 منٹ پر پروگرام کے مقام پر پہنچے ۔ اپنے سر وں کو چٹائی، پلاسٹک کی چادروں سے ڈھکے یوگا کو پسند کر نے والوں نے کھڑے ہوکر تہہ دل سے ان کا استقبال کیا۔پروگرام میں لوگوں کی اچھی تعداد دیکھ کر کافی مسرور مسٹر مودی نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ یوگا کے تئیں ملک اور دنیا میں بڑھتے رجحان کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے مختصر خطاب کیا اور بعد میں بارش کے باوجود کھلے آسمان کے نیچے طلبا کے درمیان بیٹھ کر یوگاآسن شروع کئے ۔ میدان پر 50 ہزار سے زیادہ لوگ ایک ساتھ بیٹھ کر یوگا کر رہے ہیں۔ دارالحکومت کے 11 دیگر اہم پارکوں میں بھی رمابائی امبیڈکر میدان پر ہورہے یوگا کے مختلف آسنوں کی پیروی کی جا رہی ہے ۔
اس سے پہلے مسٹر مودی نے کہا کہ یوگا ساری دنیا کو جوڑنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ یوگا نے ہندوستان کو دنیا میں مخصوص شناخت دلائی ہے ۔ صحت مند جسم اور دماغ کا منتر دینے والا ہندوستان کے رشی منیوں کی اس قدیم طریقے سے دنیا کے کثیر آبادی والے ملک واقف ہو چکے ہیں اور اس کا پیروی کر رہے ہیں۔ صدیوں پہلے یوگا ہمالیہ کی گپھاؤں میں رشیوں، منیوں کی سادھنا ہوا کرتا تھا مگر زمانہ بدلنے کے ساتھ آج یوگا ہر انسان کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یوگا جسم کو صحت مند رکھنے کے ساتھ دماغ کو فعال رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ دنیا کے کئی ممالک میں یوگا اساتذہ کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ یوگا کے نئے نئے ادارے فروغ پا رہے ہیں۔ ان اداروں میں یوگا کو پیشہ ورانہ طور پر تیار کرنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے ۔ پوری دنیا میں ملک کے یوگا ٹرینر کو تیزی سے ترجیح دی جارہی ہے ۔ یوگا کی باقاعدہ کلاسز منعقد کی جا رہی ہیں۔سائنسی طریقے سے یوگا کے عمل کو ضم کیا جا رہا ہے ۔ یونیسکو نے ہندوستان کے یوگا کو انسانی ثقافت کا لافانی ورثے کے طور پر تسلیم کیا ہے ۔ دنیا کے بہت سے ممالک ہماری زبان، ثقافت اور روایت سے ناواقف تھے لیکن یوگا کے ذریعے ساری دنیا ہندوستان کو ترجیح دے رہی ہے ۔ یوگا جسم اور ذہن کو جوڑتا ہے ۔ ملک میں یوگا کے بارے میں شعور دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے ۔ کئی ریاستیں ایسی ہیں جنہوں نے یوگا کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا ہے ۔
مسٹر مودی نے کہا ”فٹنس اور ھیلتھي ہونے سے زیادہ ضروری ویلنیس کی اہمیت ہوتی ہے ۔ یوگا اس کا سب سے بڑا ذریعہ بن کر ابھرا ہے ۔ یوگا کو لے وقت کے ساتھ تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں۔ یوگا میں آہستہ آہستہ ترقی ہوتی رہی ہے ۔ آج کے دور میں یوگا لوگوں کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے ۔ آپ یوگا کے ماسٹر بھلے ہی نہ بنے مگر یوگا کے تئیں متلاشی ضرور بننا چاہیے ۔ جسم کا اہم عضو سست پڑے رہتے ہیں، یوگاآسن کرنے سے وہ اعضاء فعال ہونے لگتے ہیں ”۔ زندگی میں یوگا کا موازنہ نمک سے کرتے ہوئے انہوں ن
کہا کہ نمک سب سے سستا ہوتا ہے مگر اگر کھانے میں نمک نہ ہو تو کھانے بد مزہ لگتا ہے اور جسم کا نظام بھی بگڑجاتا ہے ۔ نمک کی ضرورت کی کوئی نفی نہیں کر سکتا۔زندگی میں یوگا کا مقام نمک کی طرح بنانا چاہیے ۔ سارے دن کی بجائے صرف 50 سے 60 منٹ یوگا کرکے زندگی کو صحت مند اوربیماریوں سے پاک بنایا جا سکتا ہے ۔