جھانسی:گجرات سے لکھنؤ جارہے 50 سے زیادہ لوگوں کو جھانسی ریلوے اسٹیشن پر پولیس نے زبردستی سابرمتی ایکسپریس سے اتاردیا۔یہ بھی مسافر دلت بتائے جاتے ہیں۔
ریل سے اتارے گئے 50 سے زیادہ لوگ بھگوان بدھ کی تصویر کی شکل کا 125 کلوگرام کا صابن لے کر اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو دینے جارہے تھے ۔ان کا الزام ہے کہ کشی نگر میں مسٹر یوگی نے اپنے افسروں سے دلتوں کو صابن اور شیمپو تقسیم کرواکر یہ بتانے کی کوشش کی تھی کہ وہ نہاتے نہیں ہیں۔وہ 125کلو کا صابن دے کر بتانا چاہتے ہیں کہ دلت نہاتے بھی ہیں اور صاف ستھرے بھی رہتے ہیں۔
سبھی لوگ احمد آباد سے سابر متی ایکسپریس سے کل شام جھانسی پہنچے تھے کہ اچانک پولیس دستے نے انہیں گھیر لیا۔سلیپر کوچوں سے تقریباً 50سے زیادہ افراد کو پلیٹ فارم پر اتار لیا گیا۔پلیٹ فارم پر اتارے گئے لوگ پریشان ہوکر وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے ،انہوں نے بتایا کہ وہ سبھی دلت سماج سے تعلق رکھتے ہیں۔اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے افسروں نے کشی نگر پہنچ کر دلت سماج کے لوگوں کو صابن اور شیمپو بانٹے تھے ۔مسٹر یوگی یہ ظاہر کرناچاہتے ہیں کہ دلت نہاتے نہیں ہیں اور وہ گندے رہتے ہیں۔ان کے اس رویہ سے دلت سماج کے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے ۔وہ یہ صابن دے کر مسٹر یوگی سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے من کو صاف کریں ۔مگردوسری طرف پولیس نے ایسے کسی واقعہ سے انکار کیا ہے ۔پولیس نے گجرات سے آئے لوگوں کے بارے میں کوئی معلومات ہونے سے بھی انکار کردیا۔
دلت حامی تنظیموں کو بضد دیکھ کر پولیس نے ان سے کہا کہ ان کا ایجننڈا صرف بات چیت کرنا نہیں ہے ۔رپورٹ کے مطابق کچھ لوگ دارالحکومت کے چوک علاقے میں چھپ کر بیٹھے تھے جنہیں پولیس نے روک لیا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ وکاس چندر ترپاٹھی نے بتایا کہ یہ لوگ پریس کلب میں بات چیت کے بہانے جمع ہوکر وزیراعلی کی رہائش گاہ کی سمت کوچ کرنے والے تھے ،جسے وقت پر روک لیا گیا۔دلت حامی تنظیموں کے ذریعہ پریس کلب خالی نہ کرنے پر پولیس نے آٹھ لوگوں کو نقض امن کے پیش نظر گرفتار کرکے پولیس لائن بھیج دیا۔گرفتار لوگوں میں خاص طورپر ایس آر داراپوری،رمیش چندر دکشت،آشیش اوستھی اور پی سی کریل شامل تھے ۔گرفتاری کی مخالفت میں تنظیم کے لوگوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔اس موقع پر مسٹر دکشت نے دلت حامی تنظیموں کی جھانسی میں ہوئی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) حکومت کا دلت مخالف رویہ منظور نہیں ہے ۔