سری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں سیکورٹی فورسز کی احتجاجی مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 8 خواتین زخمی ہوگئی ہیں۔
تاہم مقامی لوگوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے خواتین پر اس وقت بغیر کسی اشتعال کے فائرنگ کی جب وہ ایک ندی میں گھریلو استعمال کے برتن دھو رہی تھیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حزب المجاہدین کمانڈر برہان مظفر وانی کی پہلی برسی کے موقعے پر شوپیان کے بونہ گام میں درجنوں احتجاجی مظاہرین بشمول خواتین سڑکوں پر نکل آئے ۔
انہوں نے بتایا کہ اس کی اطلاع ملتی ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار وہاں پہنچے ۔ ذرائع نے بتایا کہ جب احتجاجیوں نے پرامن طور پر منتشر ہونے کے بجائے پتھراؤ شروع کیا تو سیکورٹی فورسز نے آنسو گیس اور پیلٹ شیلنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ دو زخمی خواتین کو سری نگر کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ تاہم مقامی لوگوں کی مانیں تو سیکورٹی فورسز نے خواتین پر بغیر کسی اشتعال کے فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے خواتین پر اس وقت پیلٹ فائرنگ کی جب وہ ایک ندی میں گھریلو استعمال کے برتن دھورہی تھیں۔ جنوبی کشمیر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بونہ گام میں سیکورٹی فورسز کی پیلٹ فائرنگ میں 8 خواتین کے زخمی ہونے کی خبر پھیلنے کے بعد شوپیان کے متعدد یہات میں احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے ۔ دریں اثنا موصولہ اطلاعات کے مطابق برہان وانی کے آبائی قصبہ ترال میں اُس وقت احتجاجیوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں بھڑک اٹھیں جب سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس نے مبینہ طور پر مرحوم کے گھر پر چھاپہ ڈالا۔