لندن: برطانیہ میں پہلی بار کسی مرد کی جانب سے بچے کو جنم دیے جانے کی خبروں نے شہریوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے اور لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ ایسا کیسے ممکن ہوا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 21 سالہ ہیڈن کراس جسے اب قانونی طور پر مرد کا درجہ حاصل ہے، نے بچی کو جنم دیا ہے اور ایسا اس لیے ممکن ہوا کیوں کہ حقیقت میں ہیڈن کراس ایک لڑکی ہے؛ لیکن اس نے 3 برس قبل سرجری کے بعد قانونی طور پر مرد کا درجہ حاصل کر لیا تھا اور بعد ازاں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ حاملہ ہیں۔
اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیڈن کراس نے ایک تندرست بچی کو جنم دیا ہے اور ڈاکٹرز نے آپریشن کر کے بچی کی پیدائش کو ممکن بنایا۔ اس طرح ہیڈن کراس جنس کی تبدیلی کے بعد مرد بننے والے برطانیہ کے پہلے شخص بن گئے ہیں جس نے بچے کو جنم دیا ہے۔
بچی کی پیدائش گلوسیسٹرشائر رائل اسپتال میں ہوئی جبکہ برتھ سرٹیفکیٹ میں ہیڈن کراس کا نام ماں کے خانے میں درج کیا گیا ہے۔ کراس کو جب معلوم پڑا کہ وہ حاملہ ہیں تو انہوں نے اپنے جسم کو سرجری کے ذریعے مردانہ طرز پر استوار کرنے کے عمل کو رکوا دیا تھا اور اب وہ اس عمل کو دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے دوران ان کے جسم سے بیضہ دانیاں اور دیگر نسوانی اعضاء نکال لیے جائیں گے۔