نئی دہلی: امور خارجہ کے وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ نے آج کہا کہ عراق کے موصل سے تین سال پہلے اغواء ہونے والے 39 ہندوستانیوں کا پتہ لگانے میں ایک سے دو مہینے کا کا وقت لگ سکتا ہے ۔
موصل شہر کو داعش کے دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد کئے جانے کے اعلان کے بعد عراق کے دورے سے واپس آنے والے مسٹروی کے سنگھ نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ فضائی حملوں کی وجہ سے تباہ موصل میں اب بھی کہیں کہیں لڑائی جاری ہے اور مکمل طور پر دہشت گردوں کا خاتمہ کرکے حالات کو معمول پر لانے میں ایک سے دو مہینے کا وقت لگنے کا امکان ہے ۔
جنرل وی کے سنگھ نے کہا کہ بغداد میں عراقی قومی سلامتی کے مشیر سے ان کی بات ہوئی ہے جنہوں نے بتایا ہے کہ خفیہ اطلاعات کے مطابق 2014 میں ان ہندوستانیوں کو موصل کی ہوائی پٹی کے پاس سے اغوا کیا گیا تھا اور پھر انہیں ایک اسپتال کی عمارت کی تعمیر کے کام میں لگایا گیا تھا۔ بعد میں ان سے کاشت بھی کرائی گئی لیکن جنگ بڑھنے کے بعد انہیں موصل کے پاس بدوش کی جیل میں قید کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ایسے حالات نہیں ہیں کہ بدوش جیل کی تلاشی لی جائے ۔ حالات معمول پر آنے کے بعد ہی جیل کا معائنہ کرنا ممکن ہو گا اور تبھی حقیقی صورتحال کا پتہ چل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ عراقی حکومت اور وہاں کی ایجنسیاں ترجیحی بنیاد پر مغویہ ہندوستانیوں کو تلاش کر رہی ہیں۔ جیسے ہی ان کے بارے میں کوئی تازہ اطلاع ملے گی اور جیل کے معائنہ کے حالات بنیں گے تو وہ دوبارہ وہاں جائیں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ عراق میں داعش کے دہشت گردوں نے جولائی 2014 میں ایک فیکٹری میں کام کرنے والے 39 ہندوستانیوں کو اغوا کر لیا تھا ان میں زیادہ تر پنجاب کے رہنے والے ہیں۔