یروشلم ۔: اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں میں آج مسجد اقصیٰ کے پاس تازہ جھڑپیں ہوگئیں۔ جب ہزاروں مصلی بائیکاٹ ختم کرنے کیلئے مسجد کے احاطہ میں داخل ہوگئے۔ ایک اخباری نمائندہ نے کہا کہ مصلیوں کے داخلہ کے کچھ دیر بعد ہی جھڑپوں کا آغاز ہوگیا۔ فلسطینیوں کی تنظیم ہلال احمر کے بموجب حرم شریف کے اندر اور باہر لوگ زخمی ہوگئے۔
احاطہ کے اندر جھڑپوں کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی۔ باہر جھڑپیں اس وقت شروع ہوگئیں جبکہ پولیس ہجوم کے درمیان گھس گئی۔ فلسطینیوں نے پلاسٹک کی بوتلیں پولیس اور فوج پر پھینکیں جبکہ اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دستی بم پھینکیں۔ قبل ازیں ہزاروں مصلی مسجد کے احاطہ میں نماز ظہر کیلئے داخل ہوگئے تھے تاکہ میٹل ڈیٹکٹرس کی علحدگی کے بعد جو 14 جولائی کو نصب کئے گئے تھے، بائیکاٹ کا خاتمہ کرے۔ بعض افراد داخلہ کے وقت نعرہ بازی کررہے تھے اور دیگر افراد اللہ اکبر کے نعرے لگا رہے تھے۔ مسلمانوں نے مسجد میں داخل ہونے اور نماز ادا کرنے سے انکار کردیا تھا کیونکہ اسرائیل نے نئے صیانتی اقدامات کئے تھے۔ فلسطینی حکومت اسرائیل کے اس اقدام کو حکومت کی برتری کا اظہار سمجھتے تھے۔ اسرائیلی عہدیداروں کا کہناتھا کہ یہ حفاظتی انتظامات ضروری تھے کیونکہ 14 جولائی کو بندوق بردار حملہ آور مسجد کے احاطہ میںد اخل ہوگئے تھے اور عہدیداروں پر حملہ کیلئے احاطہ سے باہر نکلے تھے۔ مبینہ طور پر ایک فلسطینی گذشتہ ہفتہ مقبوضہ مغربی کنارہ میں یہودی نوآبادی کے ایک مکان میں داخل ہوگیا تھا اور خنجر زنی کا چار اسرائیلیوں کو نشانہ بنایا تھا جن میں سے تین برسرموقع ہلاک ہوگئے تھے۔