گورکھپور: یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت گورکھپور کی دردناک واقعہ کے بعد معاملے کی لیپا پوتی میں کرنے میں لگی ہے اور اپنا دامن پاک صاف کرنا چاہتی ہے. یوپی کے وزیر صحت سددھارتھ ناتھ سنگھ نے ہفتہ (12 اگست) کو پریس کانفرنس کر کہا کہ ہماری حکومت ذمہ دار ہے ہر پہلو کو قریب سے دیکھا اور اس کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے اس کے سدر ایک ہی چیز اور سامنے آئی ہے سی ایم یوگی نے 9 جولائی کو بی آر ڈی میڈیکل کالج آئے تھے سب تفصیل سے بحث کی تھی 9 اگست کو بھی آئے تھے مگر ایک موضوع کو سامنے آنا چاہئے تھا گیس سپلائی کا اس موضوع کسی نے سامنے نہیں رکھا تھ بی آر ڈی میڈیکل کالج میں بہار نیپال اور دیگر جگہوں سے مریض آتے ہیں ہماری حکومت حساس حکومت ہے
گورکھپور میں تیس سے زیادہ بچوں کی موت کی سرکاری طور سے لیپا پوتی کو حزب اختلاف نے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ یوگی سرکار دروغ گوئی سے کام لے رہی ہے۔ آج بی آر بی میڈکل کالج میں کل ہوئی اموات سے سماج میہں زبردست انتشار اور بے چینی ہے جبکہ سرکاری طور پر اس اسپتال کے پرنسپل کو آک معطل کردیا گیا ہے۔حالانکہ سرکار کے چھوٹے بڑے کارندے سب ہی اس لیپا پوتی میں مصروف ہیں کہ سماج اس بات کو تسلیم کر لے کہ اموات آکسیجنن کی سپلائی رکنے کی وجہ سے نہیں بلکہ کئی امراض کی صورت میں واقع ہوئی۔
آج یوگی سرکار کے سینیر وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ جو کہ حکومت کی ترجمانی بھی کرتے اپنے لاو و لشکر کے ساتھ گورکھپور پہنچے جہاں انہوں نے ھالات کا جائزہ لینے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں اس الزام کی نفی کہ کہ بچوں یا دیگر افراد کی ماوات٥ کی وجہ اکسیجن کی کمی نہٰں ہے۔ حالانکہ انکے اس بیان پر حزب اختلاف کی متعدد سیاسی پارٹیوں نے مذمت کی ہے اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے فی الفور استعفہ کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس کا ایک وفد اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے بعض اراکین نے گورکھپور میڈکل کالج کا معانہ کیا اور غم زدہ اہل خانہ سے ملاقات کے بعد یہ کہا کہ سرکاری اور انتظامی سطح پر یہ ایک بڑی غلطی اور لا پرواہی کا نتیجہ ہے۔