پٹنہ: بہار کے سیلاب سے متاثرہ بیشتر اضلاع میں بارش میں کمی ہونے کی وجہ سے جہاں لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے ، وہیں گنگا سمیت کئی اہم ندیوں کی طغیانی میں کمی سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے پانی آہستہ آہستہ نکل رہا ہے ۔
مرکزی آبی کمیشن کے مطابق گنگا سمیت ریاست کی تمام آٹھ اہم ندیاں کوسی، گنڈک، بوڑی گنڈک، باگمتی، پون پون، گھاگرا اور ادھوارا گروپ کی آبی سطح چند مقامات پر خطرے کے لال نشان سے اب بھی اوپر ہے ۔آئندہ 24گھنٹوں میں ان ندیوں کی آبی سطح میں کمی کی امید ظاہر کی گئی ہے ۔وہیں ریاستی آفت انتظامیہ محکمہ کے مطابق پورنیا، کشن گنج، ارریا، کٹیہار، مدھے پورہ، سوپول، مشرقی چمپارن، مغربی بنگال، دربھنگہ، مدھو بنی، سیتا مڑھی، شیوہر، مظفر پور، گوپال گنج، سہرسہ ، کھگڑیا، سارن ، سیوان اور سمستی پور اضلاع اب بھی سیلاب کی زد میں ہیں۔ ان اضلاع میں مجموعی طورپر 187بلاکوں کے 2371پنچایتوں کی تقریباََ ایک کروڑ 71لاکھ کی آبادی اب بھی سیلاب سے متاثر ہے ۔ ان اضلاع میں مرنے والوں کی تعداد 514ہوگئی ہے ۔سیلاب کے سبب سب سے زیادہ 95اموات ارریا ضلع میں ہوئی ہیں۔سیلاب سے متاثر لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کا کام جنگی پیمانہ پر چل رہا ہے ۔ متاثرہ اضلاع میں کل ملاکر 115 راحت کیمپ چلائے جارہے ہیں جن میں ایک لاکھ چھ ہزار 650لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے ۔ راحتی کیمپ میں نہیں رہنے والے متاثرین کے لئے 794کمیونٹی رسوئی گھر چلائے جارہے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ضروری دوائیں، بلیچنگ پاوڈر اور سانپ کے کاٹنے سے متعلق دوائیں مناسب مقدار میں دستیاب کرا دی گئی ہیں۔ متاثرہ مویشیوں کو ٹیکہ لگانے اور چارہ کا بھی انتظام کیا جارہا ہے ۔