لکھنؤ: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں آج ٹرانسپورٹ نگر میٹرو اسٹیشن کے باہر ہنگامہ کرنے والے سماجوادی پارٹی کے کارکنوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
میٹرو ریل چلنے کے ساتھ ہی اسے چلانے کا سہر ا اپنے سر لینے کی سیاست شروع ہوگئی ہے ۔ سماجوادی پارٹی نے اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر لکھنؤ میٹرو ریل چلانے کا جھوٹا سہرا اپنے سر لینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقتاً اس پروجیکٹ کا افتتاح پچھلے سال دسمبر میں اس وقت کے وزیر اعلی اکھلیش یادو کے ہاتھوں کیا جاچکا تھا۔
سماجوادی پارٹی کارکن صبح سے ٹرنسپورٹ نگر میٹرو اسٹیشن کے باہر ہنگامہ کر رہے تھے جسے لوگوں کو آمد و رفت میں پریشانی ہورہی تھی۔ سیکورٹی عملے نے ہنگامہ کر رہے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا جس سے وہاں پر افرا تفری مچ گئی۔اس بیچ سماج وادی پارٹی کے کئی کارکن زخمی ہوگئے ۔ میٹرو اسٹیشن پر بھی افرا تفری کا ماحول رہا اور ہنگامہ کی وجہ سے ٹرانسپورٹ نگر میٹرو اسٹیشن کو بند کردیاگیا۔
واضح رہے کہ سماج وادی پارٹی نے اخبارات میں اشتہار دیا ہے جس میں مسٹر یادو کو میٹرو کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹرو پروجیکٹ اکھلیش یادو کی دین ہے اور سابق وزیر اعظم کے میعادکار میں ہی میٹرو کا کام مکمل ہوچکا تھا اور مسٹر یادو نے اس کا افتتاح بھی کردیاتھا۔ سماجوادی سرکاری کے اس عظیم پروجیکٹ کا سہرا اپنے سر لینے کے ارادے سے بی جے پی سرکار نے باقاعدہ ایک تقریب مقرر کرکی میٹرو اسٹیشن کا پھر ایک بار افتتاح کرایا جس سے پتہ چلتا ہے کہ جھوٹا سہرا اپنے سر باندھنے کے معاملے میں یوگی حکومت کتنی تیز ہے ۔واضح رہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کل ٹرانسپورٹ نگر ٹرمنل سے میٹرو ریل کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیاتھا اس موقع پر گورنر رام نائک ، نائب وزیر اعلی کیشوپرساد موریہ کے علاوہ ریاستی کابینہ کے کئی ارکان اور افسران موجود تھے ۔