نئی دہلی:ذخیرہ اندوزی کرکے منصوبہ بند طریقے سے پیاز کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے معاملے پرسخت موقف اختیار کرتے ہوئے حکومت نے مہاراشٹر کے پانچ بڑے تاجروں کے خلاف جانچ کر کے کاروائی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔
ذرائع کے مطابق صارفین امور کے سکریٹری اویناش کمار شریواستو نے مہاراشٹر کے چیف سکریٹری کو خط لکھ کر کہا ہے کہ لاس گاؤں اورپمپل گاؤں کے پانچ بڑے تاجروں نے گزشتہ دنوں منصوبہ بند طریقے سے مارکیٹ میں پیاز کی قیمتیں بڑھانے کے لئے اس کی بڑے پیمانے پر ذخیرہ اندوزی کی ہے ۔
انہوں نے مہاراشٹر حکومت سے کہا کہ ان تاجروں کے خلاف انکوائری کریں اور ضروری کارروائی کریں۔ ذرائع کے مطابق، اس سے قبل انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ نے ان تاجروں کے خلاف رپورٹ کی تھی۔ یہ قابل ذکر ہے کہ قومی دارالحکومت اور ملک کے کئی حصوں میں پیاز کی قیمتیں فی کلو 35 سے 40 روپے تک پہنچ گئی ہے ۔
حکومت نے نیفیڈ اور ایس اے ایف سی سے قومی دارالحکومت خطہ میں پیاز کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے ایک ہزار ٹن پیاز خریدنے کے لئے کہا تھا۔مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں سے اسٹوریج کی حد کو متعین کرنے اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے بھی کہا ہے ۔ حکومت کا ماننا ہے کہ سٹے بازی اور غلط کاروباری سرگرمیوں کی وجہ سے پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ محکمہ جاتی سطح پر باقاعدہ اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔مرکز نے پیاز کی قیمتوں کو بڑھنے سے روکنے کے لئے 11400 ٹن پیاز برآمد کرنے کی اجازت بھی دی تھی۔ اس میں 2400 ٹن پیاز آ گیا ہے اور 9000 ٹن آ نے والا ہے۔