لکھنو:سماج وادی پارٹی (ایس پی ) کے صدر اکھیلیش یادو نے والد ملائم سنگھ کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے ۔
پارٹی کی ریاستی کانفرنس کی افتتاحی تقریر میں مسٹر یادو نے غمگین لہجہ میں کہا کہ نیتاجی ہمارے والد ہیں۔ ان کے آشیرواد سے ہم لوگ آگے بڑھیں گے ۔
ہم آپ کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ان کا آشیرواد ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا۔ نیتاجی نے پارٹی ہی نہیں سماج واد کو بھی آگے بڑھایا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ نیتاجی کو کوئی نہیں چھوڑ سکتا ۔ نیتاجی ہم سب کے ہیں۔ کوئی کچھ بھی کہے لیکن میں ان کا بیٹا ہوں اور ہمیشہ رہوں گا۔ والد کی شکل میں ان کاآشیرواد ہمارے ساتھ ہے ۔
بھارتیہ جنتا پارٹی پر حملہ آور مسٹر یادو نے کہاکہ ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں حقیقت سے دور رہنے والوں کی حکومت بن گئی ہے ۔ ان کے وزیراعلی کے دور میں کئے گئے کاموں کے تعلق سے ارطاس ابیض جاری کیا گیا۔ یہ ارطاس ابیض جھوٹا ہے ۔ ارطاس ابیض کے ایک ایک نکات کا جواب دیا گیا۔ بی جے پی حکومت ترقی مخالف ہے ۔ ایس پی حکومت کے دوران ہوئے ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے ایس پی صدر اکھیلیش یادو نے کہاکہ ان کے دور وزیراعلی کے دوران آگرہ ۔لکھنو ایکسپریس وے صرف 23مہینہ میں بن کر تیار ہوگیا۔ آٹھ گھنٹے کی مسافت تین پونے تین گھنٹے میں طے ہورہی ہے ۔ انکی حکومت دوبارہ بنتی تو لکھنو سے بلیا تک پروانچل ایکسپریس وے بھی بن کر تیار ہوجاتا۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے کسانوں تک کو نہیں بخشا ۔ قرض کے نام پر ایک روپے تک معاف کیا گیا ہے جو کسان ایک لاکھ روپے ادا کرسکتا ہے وہ ایک روپیہ یا سو روپیہ کیوں نہیں ادا کرسکتا۔ قرض معافی کے نام پر کسانوں کو بے وقوف بنایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ لکھنو میں میٹرو کا کریڈٹ بی جے پی لینا چاہتی ہے جبکہ پوری ریاست کے لوگ جانتے ہیں کہ میٹرو انکی حکومت نے شروع کرائی۔ اب میٹرو کو وزیراعظم کا خواب بتایا جارہا ہے ۔
ایس پی صدر نے طنز کیا لکھنو میٹروکو وزیراعظم کا خواب بتانے والے لوگ وارانسی میں ہی میٹرو چلوا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا ترقی سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ۔ الیکشن کے وقت یہ کوئی ایسا فارمولہ لائیں گے جس سے ووٹوں کو تقسیم کیا جاسکے ۔ بی جے پی کے لوگ تو صرف بولنے کا کام کرتے ہیں ۔ سماج وادی پنشن بند کرنے کی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت آتی تو اسے دو گنا کردیا جاتا۔
نوٹوں کی منسوخی اور اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ تو بدعنوانی رکی ہے اور نہ ہی دہشت گردی۔ اس کی وجہ سے ملازمت اور کاروبار پر برا اثر پڑا ۔ اس سے آئندہ برسوں میں مزید برے اثرات پڑنے والے ہیں۔ اسی کی وجہ سے ملک کی جی ڈی پی کم ہوئی۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کسان مزدور سب پریشان ہیں۔