اسلام آباد: پاکستان میں کمپیوٹر صارفین میل ویئر اور دیگر آن لائن خطرات کا شکار ہونے کے حوالے سے دنیا میں بنگلہ دیش کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ پرو پاکستانی کے مطابق یہ بات مائیکرو سافٹ کی ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔
گلوبل سیکیورٹی انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2017 کی پہلی سہ ماہی کے دوران ہر چار میں سے ایک کمپیوٹر میل ویئر کے حملے کا شکار ہوا۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ شرح ہے اور صرف بنگلہ دیش ہی اس حوالے سے آگے ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں Win32/Nuqel، Win32/Tupym اور Ippedo کے ذریعے میل ویئر سے خطرات غیرمعمولی حد تک عام ہیں۔ مائیکرو سافٹ کا کہنا تھا کہ میل ویئر کا سامنا یا سائبر خطرے کا مطلب یہ نہیں کہ کمپیوٹر متاثرہ ہے کیونکہ مائیکرو سافٹ کی رئیل ٹائم سیکیورٹی پراڈکٹس اکثر خطرات پر قابو پا لیتی ہے۔ تاہم پھر بھی یہ خطرے کی گھنٹی ہے کہ ملک کے پچیس فیصد سے زائد کمپیوٹر میل ویئر کا شکار ہوتے ہیں اور اس سے عندیہ ملتا ہے کہ صارفین ایسی ویب سائٹس پر زیادہ جاتے ہیں جہاں میل ویئر یا دیگر آن لائن خطرات پائے جاتے ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 0.8 سے 0.12 فیصد پاکستانی کمپیوٹرز کو رینسم ویئر کا سامنا ہوا مگر یہ دیگر ممالک کے مقابلے میں کافی کم شرح ہے اور یہاں کسی بڑے پیمانے کا حملہ دیکھنے میں نہیں آیا۔ مائیکرو سافٹ نے اس سے بچاو کے لیے مشورے بھی دیے ہیں۔ پبلک وائی فائی اسپاٹ پر کام نہ کریں۔ آپریٹنگ سسٹم کو اَپ ڈیٹ کرنا معمول بنائیں۔ سیکیورٹی سافٹ ویئر کو اَن ایبل کر دیں۔ ایسے انٹرنیٹ ذرائع سے ڈیٹا ڈاون لوڈ نہ کریں جن پر آپ کو اعتماد نہ ہو۔