نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندوستان آیوروید کے ذریعہ دنیا میں صحت کے شعبہ میں انقلاب لانے کی قیادت کرے گا۔
مسٹر مودی نے یہاں دوسرے یوم آیوروید کے موقع پر ملک کے پہلے ”کل ہند آیورویدک ادارے ” کے افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح ہندوستان کی قیادت میں دنیا میں انفارمیشن ٹیکنولوجی میں انقلاب آیا ہے .
اسی طرح اب آیوروید کی قیادت میں دنیا میں صحت کے شعبہ میں بھی انقلاب آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اپنی مہارت اور صلاحیتوں کے دم پر دنیا میں اطلاعات کے شعبہ میں انقلاب لانے میں قیادت کی ہے اور اب وہ اپنی روایتی ادویات کے طریقہ کار آیور ویدک کے دم پر دنیا میں صحت کے شعبہ میں انقلاب کی قیادت کرے گا۔آیوروید صرف ایک ادویات کا طریقہ کار نہیں ہے ،
اس کے دائرے میں سماجی صحت اور ماحولیات کی صحت بھی آتی ہے ۔یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جو مکمل انسانی نسل کو امراض سے دور اور صحت مند رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ آیوروید ہندوستان کے امیر ورثہ کا ایک حصہ ہے ۔جدید طبی طریقہ کار کے دور میں اس کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنی وراثت اور روایت پر بھروسہ رکھیں اور ان پر فخر محسوس کریں۔
کوئی بھی ملک اپنی وراثت اور پہچان چھوڑکر ترقی نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ ایک دور میں ہماری وراثت اور روایات کو ختم کرنے کی مسلسل کوشش ہوئی جس کی وجہ سے ہمیں اپنی چیزوں پر بھروسہ کم ہونے لگا۔نتیجہ یہ ہوا کہ ہماری انٹیلیکچول پراپرٹی کو دوسروں نے پیٹنٹ کرلیا۔اب اسے روکنے کا وقت آگیا ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ آیوروید اور یوگ کو دنیا میں الگ شناخت دلانے اور اس کی تشہیر کرنے کے لئے ضروری ہے کہ انہیں حالیہ ضرورتوں کے حساب سے ڈھالہ جائے ۔اس کے لئے آیورویدک دواؤں کی پیکجنگ اور طبی طریقہ کار کو بدلنا ہوگا۔ آج کل لوگوں کو بیماریوں کا فوراً علاج چاہئے اس لئے آیورویدک دواؤں کو بھی ایلوپیتھک دواؤں کی طرح فوراً نتائج پیش کرنے والی دواؤں کے طورپر بنائے جانے کے طریقے پر تحقیق کرنی ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا آج صحت کے شعبہ میں ایسی خدمات کی تلاش کررہی ہے جو اپنے آپ میں مکمل ہوں۔
وہ اس کے لئے ہندوستان کے یوگ اور آیوش طریقہ کار کی سمت بڑی امیدوں سے دیکھ رہی ہے ۔ملک میں ان کی ترقی اور توسیع کے لئے سرمایہ کاری کی بڑی ضرورت ہے ۔حکومت نے اسے توجہ میں رکھتے ہوئے صحت کے شعبہ میں سد فید غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دی ہے ۔مسٹر مودی نے کارپوریٹ شعبہ سے درخواست کی ہے کہ وہ یوگ اور آیوروید کو فروغ دینے کے لئے آگے آئیں اور اپنے کارپوریٹ اور سماجی فرض کے تحت کچھ پیسہ یوگ اور آیوروید کو فروغ دینے میں خرچ کریں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی شعبہ میں جدت(انویشن ) آج کی سب سے بڑی ضرورت ہے ۔ایسے میں آیوروید کو صرف طبی طریقہ کار ہی نہیں بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے والاشعبہ بنانے پر بھی کام ہونا چاہئے ۔انہوں نے آیوش وزارت اور مہارت کی ترقی کے وزارت سے درخواست کی ہے کہ وہ دونوں مل کر دواؤں کے پودوں کی کھیتی سے روزگار پیدا کرنے کے لئے نئی تکنیک تلاش کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان ساحلی دواؤں کے پودوں سے بھرا پڑا ہے ۔ان کا بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے لئے اقدامات کی تلاش کی جانی چاہئے ۔زراعت کے وزارت اور آیوش کے وزارت کو ملک کر ایسی تکنیک کی تلاش کرنی چاہئے جس سے کسان اپنے کھیتوں کے کنارے دواؤں کے پودوں کو لگاکر اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یوگ اور آیوروید کھیل کود اور دفاعی شعبہ میں بھی بہت اثر انداز ہوسکتے ہیں کیونکہ ان دونوں شعبوں سے منسلک لوگوں کے لئے جسمانی طورپر صحت مند رہنا ضروری ہوتا ہے ۔خصوصاً سکیورٹی دستوں کے لئے یوگ اور آیوروید کی اہمیت سب سے زیادہ ہے کیوکہ انہیں بے حد مشکل حالات اور مقامات پر کام کرنا پڑتا ہے ۔یوگ اور آیوروید انہیں ذہنی دباؤ سے آزاد کرنے ،ارتکاز کو بڑھانے اور بیماریوں سے لڑنے کی جسمانی صلاحیت میں اضافہ کرنے میں مدد کرتاہے ۔
مسٹر مودی نے آیوروید کی تعلیمی بنیاد کو مضبوط کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بی ایم ایس نصاب پر دوبارہ توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔اسے اس طرح کا بنایا جانا چاہئے تاکہ اس کے ہر مرحلے کے پورا ہونے پر طلبہ کو ایک سرٹیفکیٹ مل سکے تاکہ کسی وجہ سے اگر ان کی پڑھائی درمیان میں چھوٹ جائے تو وہ اپنی پریکٹس شروع کرسکیں۔
مسٹر مودی نے کہا کہ آیوروید کی توسیع کے لئے ملک کے ہر ضلع میں آیورویدک اسپتال ہونے چاہئے ۔آیوش وزارت اس سمت میں تیزی سے کام کررہا ہے ۔تین سال میں 65سے زیادہ آیوش اسپتال بنائے جاچکے ہیں۔حکومت لوگوں کو معیاری صحت خدمات دینے کے لئے پرعزم ہے ۔اس کا زیادہ زور بیماری کے علاج کے علاوہ اس سے بچاؤ پر ہے ۔اسی لئے ملک میں اندر دھنوش ویکسینیشن مہم اور سوچھتا مہم کے تحت بیت الخلا بنانے پر زور دیا جارہا ہے ۔ وزیراعظم نے آیورویدک ادارے کے افتتاح کے موقع پر آیوروید طبی طریقہ کار کے الفاظ کے ذخائر اور ڈائریکٹری کو آن لائن جاری کیا اور ادارے کے احاطے کے دھونتری واٹیکا میں دھنورنتری مجسمے کی نقاب کشائی بھی کی۔
پندرہ کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے آل انڈیا آیورویدک انسٹی ٹیوٹ کا مقصد ملک -غیر ملک میں آیوروید کی تشہیر کرنے کے ساتھ ہی ہندوستانی طبی طریقہ کار میں بین ا لاقوامی تعاون کا ماڈل پیش کرنا ہے ۔اس ادارے میں 12سپر اسپیشلیٹی کلینک اور جدید آلات سے لیس تجربہ گاہیں ہیں۔
اس موقع پر آیوش کے مرکزی وزیر شریپد یشو نائک اور صحت کے وزیر مملکت اشونی کمار چوبے سمیت وزارت کے متعدد افسران اور ادارے کے طلبہ اور اساتذہ اور بڑی تعداد میں آیوروید کے شعبہ سے منسلک افراد موجود تھے ۔