نئی دہلی:حال ہی میں ریلیز ہوی تمل فلم ‘مرسیل’ میں اشیااور خدمات ٹیکس اور نوٹوں کی منسوخی پر دکھائے گئے سین اور مکالمات کو ہٹانے کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے مطالبے پر کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر طنزکیا ہے ۔
مسٹر گاندھی نے آج ٹویٹ کرکے کہا’مسٹر مودی،سنیما تمل تہذیب اور زبان کا اثرانداز اظہار ہے ۔مرسیل میں دخل دے کر تملوں کے وقار کو مجروح نہ کریں’۔
دوسری جانب کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے بھی تمل فلم ‘مرسیل’ کے مکالمات پر تنازعات کھڑا کرنے پر بی جے پی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ فلم سازوں کی خیر اسی میں ہے کہ وہ صرف حکومت کی تعریف کرنے والی دستاویزی فلم ہی بنائیں ۔ مسٹر چدمبرم نے ٹوئٹ کیا ”فلمسازوں کو نوٹس: قانون بن رہا ہے ، آپ صرف ایسی دستاویزی فلمیں بناسکتے ہیں جن میں سرکاری پالیسیوں کی تعریف کی گئی ہو”۔
مرسیل فلم میں کچھ ایسے مکالمے ہیں جن میں اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی)اور نوٹوں کی منسوخی کی نتکہ چینی کی گئی ہے ۔ایسی خبریں ہیں کہ بی جے پی فلم سے ان مکالمات کو ہٹانے کا دباؤ بنا رہی ہے ۔
بی جے پی کی تمل ناڈو اکائی کی صدر تملی سائی سندرراجن نے اس مکالمے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ فلم میں سرکاری کی پالیسی پر تبصرہ کرنے والے مکالمے آخر کیوں ڈالے گئے ہیں۔انہوں فلمساز پرطنز کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کو حکومت کی پالیسیوں کی نکتہ چینی کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے جو خود قانون و ضوابط پر عمل نہیں کرتے ۔مرکزی ٹیکس نظام کے سلسلے میں غلط معلومات دینے والے مکالموں اور سین کو فلم سے ہٹایا جانا چاہئے ۔
مرکزی وزیر پون رادھاکرشنن نے بھی فلم میں جی ایس ٹی کے بارے میں مبینہ طورپر غلط مکالمے کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے اپنے پارلیمنانی حلقے ناگرکوئل میں نامہ نگاروں سے کہا،فلم ساز کو فلم میں جی ایس ٹی سے متعلق غلط سین کو ہٹا دینا چاہئے ۔سنیما کے ذریعہ سے نہ تو غلط اطلاع نشر کی جانی چاہئے اور فلم اداکاروں کو اس ذریعہ کا استعمال کرکے لوگوں کو گمراہ نہیں کرنا چاہئے ۔