علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو) کے شعبئہ کامرس نے ”سیاحت کے مختلف پہلوؤں کی تلاش” موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ یہ حکومت ہند کے اقدام ‘پریٹن پَرو’کا ایک حصہ تھا جسے سیاحت کا جشن منانے کے لئے ملک گیر سطح پر منایا جارہا ہے ۔اس موقع پر کامرس فیکلٹی کے ڈین پروفیسر نواب علی خاں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ‘پَریٹن پَرو’ کا مقصد سفراور سیاحت میں لوگوں کی دلچسپی پیدا کرنا ہے ۔
انھوں نے اس سلسلہ میں حکومت ہند کے مختلف اقدامات کا تفصیل سے ذکر کیا۔فیکلٹی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ڈین پروفیسر شمیر حسن نے ہندوستانی سماج کا مغربی ایشیا کے سماج سے موازنہ کیا اور کہاکہ صنعت و تجارت مہذب سماج کی پہچان ہیں.
جب کہ سیاحت معیشت کو مستحکم کرنے میں ایک مُحرّک کا کام کرتی ہے ۔شعبئہ کامرس کے سربراہ پروفیسر ایم محسن خاں نے حکومت ہند کے پروگرام ‘پَریٹن پَرو’ کے ساتھ ساتھ حکومت ہند کے مختلف منصوبوں اور نعروں ‘میک اِن انڈیا’ ، ڈیجیٹل انڈیا ، سب کا ساتھ سب کا وِکاس وغیرہ کا ذکر کیا۔
فیکلٹی آف لاء کے پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے ہندوستان میں سیاحوں کے حقوق اور سیاحت کے قانونی و ریگولیٹری پہلوؤں پر گفتگو کی۔ انھوں نے کہاکہ سیاحت سے متعلق خصوصی قوانین وضع کئے جائیں تاکہ سیاحوں کے حقوق کا تحفظ ہوسکے اور انھیں سفرا ور سیاحت میں آسانیاں فراہم ہوں۔
سیمینار کوآرڈنیٹر پروفیسر شیبا حامد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ علی گڑھ شہر کو سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دیا جانا چاہئے ۔ انھوں نے کہا کہ یہاں 60سے زائد ہیرٹیج مقامات ہیں جس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں واقع تاریخی قلعہ بھی شامل ہے ۔سمینار میں مختلف فیکلٹیوں اور شعبوں کے اساتذہ و طلبہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔