ویسے تو ہر سال ہی موسم سرما کے ساتھ ہی ملک کے بالائی اور وسطی حصے شدید دھند کی لپیٹ میں آجاتے ہیں، مگر یہ مسئلہ ہر گزرتے سال کے ساتھ سنگین ہوتا جارہا ہے، اور گزشتہ 3 سال سے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف حصے شدید اسموگ کی لپیٹ میں ہیں۔
رواں برس بھی نومبر کے شروع ہوتے ہی پنجاب کے متعدد شہر اسموگ سے متاثر رہے۔
اسموگ کی وجہ سے جہاں شہروں میں زندگی مفلوج ہے، وہیں اس کے باعث کئی ٹریفک حادثات بھی ہو رہے ہیں۔
شدید دھند کے باعث حد نگاہ کم ہوچکی ہے، اور ڈرائیورز کو مخالف سمت سے آنے والی گاڑیاں بہت ہی کم دکھائی دے رہی ہیں۔
6 نومبر تک کی رپورٹس کے مطابق پنجاب میں اسموگ کی شدت کی وجہ سے مختلف شہروں میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوگئے۔
پاکستان کے بیشتر شہروں اور خصوصی طور پر پنجاب میں نومبر کے شروع ہوتے ہی اسموگ میں تیزی آگئی اور پہلے ہی ہفتے میں اسموگ نے خطرناک صورتحال اختیار کرلی۔
تین سے 6 نومبر تک لاہور، سیالکوٹ، چنیوٹ اور راولپنڈی سمیت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی شدید اسموگ رہی۔