سماجوادی پارٹی کی صدر اکھیلیش یادو نے پروفیسر علی خاں محمود آباد کو پارٹی میں شامل کیا۔ پروفیسر علی خاں کا تعلق درس و تدریس سے ہے۔ پروفیسر خاں سونی پت اشوکہ یونیورسٹی ہریانہ میں درس و تدریس کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں، وہ سات زبانوں میں ماہر ہے اور کیمبرج یونیوسرٹی سے پی ایچ ڈی کی ہے۔ ڈاکٹر علی خاں راجہ محمودآباد کے بڑے بیٹے ہیں۔
اکھیلش یادو نے ڈاکٹر علی خاں کو شامل کرتے ہوئے صحافیوں سے بتایا کہ ان کے سماجوادی پارٹی سے جڑنے سے معاشرے کو تقویت ملے گی۔ معاشرے میں دبے کچلے لوگوں کو انصاف دلانے کی خاطر علی خاں سامجوادی پارٹی میًں شامل ہوئے ہے۔
یاد رہے کہ علی خاں کے والد راجہ محمودآباد صرف محمود آباد ہی نہیں بلکہ بلہیرا اور اس کے اطراف کے معاشرے میں اپنی رعایا ہی نہیں ورنہ عام شہریوں کا ہر طرح سے خیال و پاس رکھنے کے لئے مشہور ہے۔ تعلیمی اداروں میں راجہ محمودآباد کی کاویشیں سب پر عیاں ہے۔ غور طلب ہے کہ علی خاں نے اکھیلش کی پارٹی کو کسی سیاست کی بنا پر نہیں بلکہ سماج اور معاشرے کی بے لوث خدمت انجام دینے کے لئے شمالیت اختیار کی۔