نئی دہلی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے بانی رکن آنجہانی پی اے سنگما اور شرد پوار کے ساتھ بغاوت کرنے کے 18سال کاطویل عرصہ گزرنے کے بعدمسٹر طارق انور نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کانگریس کی سابق صدر محترمہ سونیا گاندھی کی ‘غیر ملکی شہریت’ کا مسئلہ اٹھانا اور ہندوستان کے وزیراعظم بننے کے ان کے حق کی مخالفت کرنا غلط فیصلہ تھا،
کیونکہ بعد میں ہندوستان کے لوگوں نے ہی ان کی سیاسی دانشوری کو مسترد کردیا تھا۔یواین آئی کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں مسٹر طارق انور نے کہا کہ ”وہ ایک غلط فیصلہ تھا ۔
دراصل لوک سبھا کے 2009 کے انتخابات کے بعد ہی آنجہانی پی اے سنگمااپنی نومنتخب رکن پارلیمنٹ بیٹی اگاتھا سنگما کے ہمراہ محترمہ سونیا گاندھی سے ملے تھے اور ان سے دس سال پہلے 1999میں جو کچھ ہوا تھا اس کے لئے معافی مانگی تھی ۔
سابق لوک سبھا اسپیکر مسٹر سنگما نے کہا تھاکہ ”جو کچھ بھی ہوا تھا میں اس کے لئے معافی کا طلب گار ہوں۔ اگرچہ ، سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مسٹر طارق انور نے یہ واضح کیا کہ انہوں نے اس سلسلے میں این سی پی کے سربراہ شرد پوار یا پارٹی میں کسی دیگر حامی کے ساتھ رسمی طورپر کوئی تبصرہ یا تبادلہ خیال نہیں کیا ہے ۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ ”اس وقت(1999میں ) ‘غیرملکی نژاد’کا معاملہ اٹھانا صحیح نہیں تھا”۔
یو پی اے 2 میں زراعت کے وزیر مملکت کی ذمہ داری سنبھالنے والے مسٹر طارق انور نے کہا کہ” ہندوستان کے لوگوں نے ہی ان کی سیاسی دانشمندی کو مسترد کردیا تھا اور این سی پی کی تشکیل کے 100دنوں کے اندر ہی مہاراشٹر میں دو نوں پارٹیوں کو حکومت بنانے کے لئے ایک ساتھ آنا پڑا اور 2004 میں تو ہم سب ایک ساتھ ہوگئے ، جب ہم ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کا حصہ تھے اور ہم کو وزارت بھی دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں رائے عامہ ہی حتمی عدالت ہے ، اور ہندوستان کے عوام نے یہ واضح کردیا تھا کہ وہ سونیا گاندھی اور ان کی قیادت کے ساتھ ہیں اور ہمیں اس کو تسلیم کرنا پڑے گا۔بہار کے کٹیہار سے رکن پارلیمنٹ مسٹر طارق انور سے جب یہ پوچھا گیا کہ ان کی پارٹی کے 18 سال پرانے فیصلے کومسترد کرنے پر پارٹی میں کوئی ہنگامہ آرائی پیدا ہوسکتی ہے ،
تو ان کا کہنا تھا کہ “کوئی تھی تلاطم خیزی ہو مگر جو سچ ہے میں وہی کہہ رہا ہو۔قابل ذکر ہے کہ ” 1999 میں مسٹر شرد پوار، پی اے سنگما اور مسٹر طارق انور نے مسٹر سونیا گاندھی کی اطالوی شہریت کا معاملہ زور و شور سے اٹھایا تھا اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ انہیں ہندوستان کے وزیر اعظم کے طورپر منتخب نہیں کیا جاسکتا ہے ۔بعد میں اسی معاملے پر کانگریس سے معزول ہونے کے بعد مسٹر شرد پوار نے 25 مئی 1999 کو مسٹر طارق انور اور پی اے سنگما کے ساتھ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قیام کا اعلان کیا تھا۔