نئی دہلی: اسلام آباد میں اپنے بیٹے اور سابق بحریہ افسر كلبھوشن جادھو سے ملنے کے ایک دن بعد ان کی ماں اور بیوی نے وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی. جادھو جیل میں مبینہ جاسوسی کے الزام میں پاکستان میں جیل ہے اور اسے عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے.
اس دورے کے دوران خارجہ سیکرٹری ایس جئے شنکر اور خارجہ امور کے ترجمان رویش کمار، جادھو کی والدہ آتیہ اور بیوی چتنکول کے ساتھ تھے.
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رويش کمار نے کہا کہ كلبھوش جادھو کے اہل خانہ کو پاکستانی حکومت کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا. جادھو کی بیوی سے انکا منگل سوتر اتاروایا گیا۔. انہوں نے کہا کہ پاکستان حکومت نے جادھو کی بیوی اور ماں کی چوٹی بندی جیسی چیزوں کو بھی اتروالیا ۔
رويش نے کہا کہ پاکستان نے جس قسم جادھو اور ان کے خاندان کے درمیان ملاقات کرائی، وہ اسلام آباد کی طرف سے ہماری باہمی تفہیم کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے.
انہوں نے کہا کہ فیڈ بیک کے مطابق، جادھو بہت تناو اور دباؤ کے ماحول میں بات کر رہا تھا. جادھو جس طرح نظر آرہا تھا اس سے اسکی صحت کے تعلق سے سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔
محمد علی جناح کی پیدائش کے موقع پر پاکستان حکومت کی طرف سے مبینہ انسانی رویئےکے تحت جادھو نے پیر کے روز اسلام آباد میں واقع پاکستان کے غیر ملکی دفتر میں 22 مہینے کے وقفے کے بعد اپنی ماں اور بیوی کے سامنے پیش کیا گیا۔
مضبوط سیکورٹی عمارت میں، جادھو اور اس کی ماں اور بیوی کے درمیان ایک گلاس تھا. انہوں نے انٹرکام سے بات کی عمان کے راستے پیر کی رات کو ہندوستان واپس آنے سے پہلے جادھو کے خاندان کو بھارتی ہائی کمیشن میں لے جایا گیا تھا.
پاکستان نے کہا ہے کہ یہ اس ملاقات کا مطلب یہ نہیں کہ جادھو کے بارے میں پاکستان کے رویے میں تبدیلی ہوگی.