نیویارک:امریکہ کے نیو یارک شہر کی ایک کثیر منزلہ عمارت میں حال ہی میں لگی آگ کی اصل وجہ تین سالہ بچے کا جلتے ہوئے اسٹوو سے کھیلنا تھا جس میں چار بچوں سمیت 12افراد کی موت ہوگئی تھی۔
آگ کی وجوہات کی جانچ کرنے والے ایک افسر نے کل یہ اطلاع دی۔1990 کے بعد خوفناک حادثوں کی جانچ کرنے والے افسر نے کیرین فرینکس خاندان کے بچے کی ماں کے حوالے سے بتایا کہ معصوم بچہ آنکھ بچاکر بار بار باورچی خانے میں جلتے ہوئے گیس کو پکڑنے کے لئے بھاگتا تھا اور اس کی یہ عادت سی بن گئی تھی۔حادثے والے دن بھی وہ باورچی خانے میں پہنچ کر آگ سے کھیلنے لگا۔
فائربریگیڈ محکمے کے کمشنر ڈینئل نیگرو نے بتایا کہ پانچویں منزل پر رہنے والے اس خاندان کا بچہ جمعرات کوآدھی رات میں باورچی خانے میں چلا گیا اور وہاں سے اس کے چیخنے کی آواز آئی اورپھر دھواں اور آگ کی لپٹیں اٹھتی دکھائی دیں۔فوری طورپر اس کی ماں بچے اور اس کے چھوٹے بھائی کو لے کر باہر کی طرف بھاگی اور دروازے کو اس نے کھلا چھوڑ دیا۔
مسٹر نیگرو نے بتایا ،”دیکھتے ہی دیکھتے آگ دیگر منزلوں تک بھی پھیلنے لگی۔چاروں چرف دھواں بھر گیا اور آکسیجن کے لئے کچھ لوگ کھڑکیاں کھولنے لگے ۔ نیویارک پولیس محکمے کے مطابق مرنے والے بچوں میں ایک ایک سال کا ،دوسرا دو سال کا،تیسرا بچہ سات سال کا تھا اور ایک بچے کی عمر کا پتہ نہیں چل سکا ہے ۔اس نے علاوہ مرنے والوں میں چار خواتین اور چار مرد بھی شامل تھے ۔
مسٹر نیگرو نے کہا،”بچے کی نادانی کی وجہ سے آگ لگنے کا یہ حادثہ عام نہیں ہے ۔بچوں کو نگرانی میں رکھنا چاہئے اور آگ لگنے پر گھر کے سبھی لوگوں کے نکل جانے کے بعد دروازہ بند کردینا چاہئے ۔”
فائربریگیڈ اہلکاروں نے عمارت سے 12افراد کو صحیح سلامت نکال لیا۔ان میں چار افراد کو جھلسنے کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔راحت اور بچاؤ کاموں میں 160فائربریگیڈ اہلکار لگے ہوئے تھے ۔
نیو یارک ریڈکراس کے ترجمان مائکل ڈی ولپی لیرس نے کہا،”اس حادثے میں 14خاندان بے گھر ہوگئے ہیں جن میں سے چار نے ہوٹل میں پناہ لی ہے ۔اس کے علاوہ بھی 10خاندان اور ہیں جن سے ہمارا رابطہ نہیں ہو پایا ہے ۔