ممبئی؛ (مرزا جمال چنگیزی، نمائندہ خصوصی) تقریبا 15 برس کی جدو جہد کے بعد وی وی ایم سی (وسئی ورار نگر نگم) نے مرکز اور ریاستی حکومتوں کے منظورے کے بعد (شمشان بھومی کے لئے جو سن سٹی قبرستان کے نام سے جانا جاتا ہے اب کچھ مقامی مکینوں کی وجہ سے نشانہ بن چکا ہے،
یہ جگہ وسئی مغرب میں پی این ریلوے اسٹیشن سے تقریبا ٤ کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ مقامی لوگوں نے یہاں تعمیر پر اعتراض کیا اور اآخر کار سرکاری انتظامیہ اُس مقام کی تعمیر کو گرانے پہنچ گیا لیکن ہر طبقے اور مسلک کے لوگوں کی جانب سے احتجاج کرنے کے بعد فی الحال کاروائی روک دی گئی ہے۔
تقریبا ١٣ ایکڑ کے پلاٹ کا کچھ حصہ سڑک میں گیا اور باقی 10 حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ ہر ایک کے حصہ میں ایک ایکڑ سے کچھ کم زمین آئی جو 10 حصے تقسیم کئے گئے ہیں ان میں ہندوں، عیسائی، لاوارث لاشوں کی تدفین اہل سنت کے چار پلاٹ، بہروں، شیعہ اثنا عشری خوجا،شیعہ اثنا عشری پر مبنی ہے۔
وی وی ایم سی کی کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد ٹنڈر نکللا اور تقریبا 2 سال تک کام بھی ہوا۔ اس میں مٹی کی بھرائی کی گئی، زمین کو مسطح کیا گیا، چار دیواری بنی اور 2 عدد مین گیٹ تعمیر ہوئے جس کی لاگت تقریبا ٤ کروڑ 2 لاکھ روہیے آئی جو وی وی ایم سی نے ادا کئے۔
افسوسناک بات یہ ہے کہ جب کام آخری مرحلہ میں تھا تو (شمشان بھومی) کے سامنے سڑک کے دوسری طرف کی بلڈنگوں کے مکینوں نے گرین ٹرابونل کورٹ، پونہ میں ایک مقدمہ دائر کیا۔ کئی ماہ کے بعد عدالت کا فیصلا آیا کہ یہ زمین سی آر زیڈ ایک میں آتی ہے اس لئے جو بھی کام یہاں کیا گیا ہے وہ توڑ دیا جائے۔
آج انہدام کی کاروائی ہونا تھی جس کے خلاف ہر مذہب و ملت کے افراد نے احتجاج کیا اور کاروائی روکنے میں کامیاب ہو گئے۔ مظاہرہ پر امن تھا اور انتظامیہ کے حکام نے تحریر لی اور یہ کہا کہ فی الحال کچھ روز کے لئے یہ کاروائی ملتوی کی جاتی ہے۔
اس سلسلہ میں مقامی پولیس نے بہت تعاون کیا۔
(بشکریہ شہرنامہ ڈاٹ کام)