اس وقت ایپل اور سام سنگ کے درمیان ایسے اسمارٹ فون ڈسپلے کی تیاری کی جنگ چل رہی ہے جس میں فنگر پرنٹ اسکینر اسکرین کے اندر موجود ہو مگر ایک چینی کمپنی ویوو نے اس معاملے میں دونوں بڑی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
لاس ویگاس میں جاری کنزیومر الیکٹرونکس شو کے دوران ویوو نے ایسا اسمارٹ فون پیش کیا، جس میں فنگرپرنٹ سنسر ڈیوائس کی فرنٹ اسکرین کے اندر دیا گیا ہے۔
اس وقت دیگر کمپنیاں اسمارٹ فون کے ڈسپلے کو بیزل لیس کرنے میں مصروف ہیں اور اس وجہ سے فرنٹ پر فنگرپرنٹ سنسر کی جگہ ختم ہوگئی ہے اور وہ بیک کی جانب منتقل کرنا پڑا یا ختم کردیا گیا۔
چینی کمپنی کی جانب سے اسکرین کے اندر فنگرپرنٹ سنسر کو شامل کرنے پر کافی عرصے سے کام جاری تھا اور اب اس میں مکمل کامیابی حاصل کرلی گئی ہے۔
اس کمپنی نے گزشتہ سال اس ٹیکنالوجی کا پروٹوٹائپ فون میں تجربہ بھی کیا تھا اور اس وقت کوالکوم کی مدد سے الٹراسونک سنسر کو استعمال کیا تھا۔
مگر اب اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر کرتے ہوئے آپٹیکل بیس فنگر پرنٹ سنسر کو تیار کیا گیا ہے اور اب اسکرین کے ایک خاص حصے میں انگلی رکھنے پر او ایل ای ڈی پینل اسے جگمگا کر دیتا ہے اور فون ان لاک کیا جاسکتا ہے۔
اور اچھی بات یہ ہے کہ یہ فون بیزل لیس ہے اور کمپنی اسے رواں سال کسی وقت فروخت کے لیے پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ وہ نیا رجحان ہے جو اس سال اسمارٹ فونز میںسب سے زیادہ مقبول ہے، ایپل کے آئی فون ایکس (10) میں اس ٹیکنالوجی کو متعارف کرائے جانے کی توقع تھی تاہم ایسا نہیں ہوسکا جبکہ سام سنگ کو گلیکسی ایس ایٹ اور نوٹ ایٹ میں میں ایسا کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایس نائن میں ممکنہ طور پر یہ موجود نہیں ہوگی۔
چینی کمپنی کے مطابق اس میں فنگرپرنٹ کو رجسٹر کرنے کا عمل دیگر فون کے فنگرپرنٹ سنسر جیسا ہی ہے، بس اب اپنی انگلی کو ڈسپلے کے نچلے حصے میں ایک آئیکون پر رکھیں اور اس وقت دبا کر رکھیں جب تک اسکینگ کا عمل مکمل نہ ہوجائے۔
اس رجسٹریشن عمل میں دیگر فونز کے مقابلے میں کچھ زیادہ وقت لگے گا تاہم یہ کوئی خاص مسئلہ نہیں۔