نئی دہلی : مصنوعات و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) اور نوٹ بندي کے فیصلے پر قومی جمہوری محاذ ( این ڈی اے ) حکومت کی ہونے والی نکتہ چینیوں کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ لوگوں کو انہیں صرف نوٹ بندي اور جی ایس ٹی سے ہی نہیں تولنا چاہئے ۔مسٹر مودی نے ایک پرائیویٹ ہندی نیوز چینل کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ “صرف نوٹ بندي اور جی ایس ٹی سے ہی میری پیمائش مت کیجئے ۔
ہم نے اقتصادی اصلاحات کئے ہیں، ٹوائلٹ بنوائے اور 18000 دیہاتوں میں بجلی پہنچائیں ہیں”۔ جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد اپنی حکومت کی ہونے والی تنقید پر انہوں نے کہاکہ ” جی ایس ٹی کی کامیابی وفاقی ڈھانچے کی طاقت میں ہے ۔ اس کو ایڈجسٹ کرنے میں وقت تو لگتا ہے ، لیکن اس کے نتائج اچھے ہوں گے “۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ” ہندوستان کے عوام نے ہمیں بہتر ی لانے کے لئے منتخب کیا ہے ، نہ کہ صرف الیکشن جیتنے کے لئے ۔ اگر ہماری اصلاحات سے لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے تو اس کا اثر انتخابات پر پڑے گا، جیسا کہ ہم نے اتر پردیش اور گجرات میں دیکھا ہے “۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات ایک ساتھ کرنے پر اتفاق کرتے ہیں۔
مسٹر مودی نے کہاکہ “ایک کے بعد ایک انتخابات ہوتے رہتے ہیں، اس سے سیاستدانوں کی توجہ دوسری طرف رہتی ہے ۔ سال میں ایک بار جشن کی طرح انتخابات بھی ایک مخصوص وقت میں ہونے چاہئے ۔ ریاستوں کے 80 سے 100 بڑے افسروں کو آبزرور کے طور پر دوسری ریاستوں میں بھیجا جاتا ہے ۔ ایسے میں ریاست کس طرح کام کرے گی۔
سکیورٹی دستوں کے جوان سال میں 100 سے 200 دن انتخابی ڈیوٹی میں لگے رہتے ہیں”۔ انہوں نے کہا کہ “اگر اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جاتے ہیں تو اس سے کروڑوں روپے بچائے جا سکتے ہیں۔
پولنگ بوتھ پر بڑی تعداد میں افرادی قوت تعینات ہوتی ہے ۔ جس میں کافی بڑی رقم خرچ ہوتی ہے ۔ ان دونوں انتخابات کو ساتھ ساتھ ہونا چاہئے ۔ اس کے ایک ماہ بعد مقامی بلدیاتی انتخابات ہونے چاہیے ۔ سب مل کر ایسا سوچیں گے تو یہ ممکن ہو سکتا ہے ۔ ایک بار بحث شروع ہو تو آگے کی راہ نکل آئے گی”۔