بولی وڈ کھلاڑی اکشے کمار کی بھارت سمیت مختلف ممالک میں ریلیز ہونے والی فلم ’پیڈ مین‘ پر پاکستان میں پابندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر تبصرے ہو رہے ہیں۔
پاکستان میں’پیڈ مین‘ کی نمائش پر مبینہ پابندی عائد کیے جانے پر صارفین نے سینسر بورڈ کے اقدام پر مختلف آراء کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ ’پیڈ مین‘ کو گزشتہ ماہ 25 جنوری کو ریلیز کیا جانا تھا، تاہم فلم ’پدماوت‘ کی ٹیم کی درخواست پر اس کی نمائش مؤخر کردی گئی تھی۔
اکشے کمار، سونم کپور اور رادھیکا آپٹے کی فلم کی کہانی بھارتی ریاست تامل ناڈو کے شہر کویمبٹور کے سماجی کارکن اروناچلم مروگناتھم کی جدوجہد کے گرد گھومتی ہے۔
اروناچلم مروگناتھم نے اپنے علاقے میں محدود وسائل اور بے شمار مسائل کے باوجود خواتین کے لیے ماحول دوست سینیٹری پیڈز بنائے، اور انہیں شرمساری سے محفوظ کیا.
انہوں نے پیڈز بنانے کے لیے ایک مشین ایجاد کی، جس کے ذریعے ماحول دوست اور سستے پیڈز بناکر خواتین کو فراہم کیے گئے۔
اروناچلم مروگناتھم کو ان کی کاوشوں کے عوض بھارت کے پدما شری ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
اگرچہ اس سے قبل ریلیز ہونے والی متنازع فلم ’پدماوت‘ کو بھی پاکستان میں نمائش کی اجازت دی گئی تھی، جس میں مسلمان بادشاہ علاؤ الدین خلجی کے کردار کو مسخ کرکے پیش کیا گیا، تاہم پیڈمین کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی، جس وجہ سے بولی وڈ کے پاکستانی فلمی مداح غصے میں ہیں
فلم کو پاکستان میں ریلیز نہ کیے جانے پر صارفین نے سوشل میڈیا پر تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلم سینسر بورڈ کو ایک اہم موضوع پر بنائی گئی فلم کو ریلیز کرنا چاہیے تھا۔
دوسری جانب فلم کو نمائش کی اجازت دیے جانے یا نہ دیے جانے کے حوالے سے سینٹرل بورڈ آف فلم سینسر (سی بی ایف سی) نے کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا۔
فلم خواتین کے حیض اور اس دوران پیڈز کے استعمال کے شعور اجاگر کرنے پر بنائی گئی ہے۔