سعودی عرب میں سینئر علماء کمیٹی کے رکن شیخ ڈاکٹر عبداللہ المطلق کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے برقع پہننے کی پابندی لازم نہیں اس لیے کہ شریعت میں مقصود “پردہ” ہے خواہ وہ برقع کے ذریعے ہو یا کسی اور طریقے سے.. انہوں نے مزید کہا کہ عالم اسلام میں 90 % باوقار خواتین برقع کا استعمال نہیں کرتیں بلکہ دیگر چیزوں کے استعمال سے پردہ کرتی ہیں۔
شیخ المطلق نے اپنے اس موقف کا اظہار عرب چینل “نداء الاسلام” کے پروگرام “جمعہ اسٹوڈیو” میں گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے باور کرایا کہ “مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ہم دین دار اور دعوت الی اللہ انجام دینے والی خواتین کی ایک بڑی تعداد کو دیکھتے ہیں کہ وہ برقعے کا استعمال نہیں کرتی ہیں (بلکہ دیگر طریقوں سے پردہ کرتی ہیں)، یہ اس بات کی اچھی دلیل ہے کہ خواتین کو برقعے کی پابندی کی ضرورت نہیں”۔
سینئر علماء کمیٹی کے رکن نے واضح کیا کہ برقع ایک طرح کا “پردہ” ہے اور یہ اُس جلباب میں داخل ہے جس کا حکم اللہ تعالی نے خواتین کو قرآن کریم (سورہ الاحزاب آیت 59) میں دیا۔ شیخ المطلق کے مطابق عورت پردے کے لیے برقعے کو سر پر رکھّے یا کندھے پر یا کسی اور طریقے سے پردہ کرے اس میں کوئی حرج نہں۔