غازی پور: اترپردیش کے ضلع غازی پور میں باپ اور بیٹے کو سر کچل کر قتل کردیا گیا۔ پولس ذرائع کے مطابق واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولس کے اعلی حکام معاملہ کی تفتیش کے لئے جائے واردات پر پہنچے فورنسک ٹیم کے عملہ کو بھی موقع واردات پر بلایا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ شہر کوتوالی علاقہ کے منگل مڑئی گاؤں کے رہنے والے 95 سالہ معمر شخص رام جنن کشواہا اور ان کے بیٹے رام کرن کشواہا (45) کل رات کا کھانا کھانے کے بعد اپنی آٹا چکی پر سونے چلے گئے ۔
نامعلوم بدمعاشوں نے نیند میں سوئے ہوئے باپ بیٹے کو سر کچل کر قتل کردیا۔مقتول کے بڑے بیٹے بیشورام کشواہا نے پولس کو بتایا کہ رات قریب ساڑھے آٹھ بجے دو نامعلوم شخص اس کے پاس آئے تھے اس نے انہیں بھگادیا تھا۔ قتل میں وہی دو لوگ ملوث ہوسکتے ہیں۔
تقریب کے مہمان اعزازی پروفیسر محمد عاصم صدیقی جو خود سرسید ہال (ساؤتھ) میں رہ چکے ہیں، انھوں نے کہاکہ کھیلوں میں کامیابی کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی ایک تاریخ رہی ہے ۔انھوں نے کہا ”اگر آپ عالمی سطح پر اے ایم یو کے 10فارغین کا نام لیں گے تو اس میں ایک کھلاڑی ضرور پائیں گے ”۔ انھوں نے مزید کہاکہ اگر آپ کھیل اور جنگ کا موازنہ کریں گے تو کھیل کو بہتر پائیں گے ، اس لئے کھیلوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔پروفیسر برج بھوشن سنگھ نے بطور مہمان اعزازی خطاب کرتے ہوئے طلبہ کو ان کے ڈسپلن اور کھیل کے جذبہ کے لئے سراہا۔ انھوں نے کہاکہ کھیل اور روزانہ کی ورزش صحتمند زندگی کے لئے ایک دوا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ شہرت تو اپنے وقت پر ملے گی مگر کھلاڑیوں کو ہمیشہ بہتر کارکردگی کے لئے کوشش کرنی چاہئے ۔اس موقع پر سرسید ہال (ساؤتھ) کے پرووسٹ اور ٹورنامنٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر بدرالدجیٰ خاں، وارڈن انچارج ڈاکٹر معراج الدین فریدی اور مسٹر ایم جاوید خاں موجود تھے ۔ ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے میں مسٹر عبدالقیصر، مسٹر ایم سراج خاں اور مسٹر ایم احتشام الاسلام خاں کا تعاون شامل رہا۔