پاکستان فوج کا ایک دستہ ٹریننگ اور مشاورتی مشن پر سعودی عرب میں تعینات کر دیا جائے گا۔ اس امر کی وضاحت نہیں ہو سکی کہ تعینات کیے جانے والے دستے میں شامل فوجیوں کی تعداد کتنی ہو گی۔
تاہم پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ فوجی دستے کو ‘تربیت اور مشاورتی امور’ کی انجام دہی کے لئے تعینات کیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ اعلان جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جنرل قمرجاوید باجوہ اور نواف سعید المالکی کے درمیان ملاقات میں ‘باہمی دلچسپی’ کے امور سمیت خطے کی سلامتی کی صورت حال بھی زیر بحث آئی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کا دستہ سعودی عرب میں پہلے سے موجود پاکستانی فوجیوں میں شامل ہو گا اور ‘سعودی عرب کی سرحدی حدود سے باہر کہیں تعینات نہیں ہو گا’۔
خیال رہے کہ 1982 کے دو طرفہ معاہدے کے تحت سعودی عرب میں پاکستان کے 1180 کے قریب فوجی موجود ہیں اور رپورٹ کے مطابق وہاں پر تعینات اکثر فوجی ٹریننگ اور مشاورتی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط عسکری تعلقات ہیں جبکہ پاکستان، سعودی عرب کی سربراہی میں گذشتہ سال بننے والے اسلامی فوجی اتحاد کے 41 اراکین میں شامل ہے جس کی سربراہی سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کر رہے ہیں۔