وارانسی: تبت مذہبی رہنما دلائی لاما نے ایک متعینہ مدت کے اندرپوری دنیا سے نیوکلیائی ہتھیار کے خاتمہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نیوکلیئر طاقت سے لیس تمام ملکوں سے 21ویں صدی کو ‘امن کی صدی’ بنانے کی اپیل کی۔
ہندوستانی یونیورسٹیوں کی یونین کے سہ روزہ 92ویں سالانہ فنکشن کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر ہتھیار انسانی سماج کے لئے سب سے زیادہ خطرناک ہے اور اسے دو تین برسوں کی مدت میں ختم کیا جانا وقت کا تقاضہ ہے ۔
سار ناتھ میں واقع مرکزی انسٹی ٹیویٹ برائے ہائر تبتی مطالعہ کے کیمپس میں منعقد فنکشن کے مہمان خصوصی مسٹر دلائی لاما نے عالمی جنگ کے دوران ہوئے انسانی قتل عام کا تذکرہ کرتے ہوئے آج کہا کہ انہیں اس سے بھی خطرناک حالات نظر آرہے ہیں۔ نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی سبقت نے کلی تباہی کی عبارت لکھ دی ہے ۔ اور ساتھ ہی اس سے ماحولیات کو بھی نقصان ہورہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دندیا بھر میں بڑھتے درجہ حرارت اور پینے کے پانی کی لگاتار کمی کے لئے نیوکلیئر ہتھیاروں کی سبقت کافی حد تک ذمہ دار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ نیوکلیئر ہتھیار انسانی سماج کے لئے ہر طرح سے نقصان دہ ہے ۔ فوری طور کوئی متعینہ مدت طے کرکے اس کو ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔