لکھنؤ: راجیہ سبھا انتخابات میں واحد سیٹ پر شکست سے تلملائی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے الزام لگایا ہے کہ اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اقتدارکی طاقت کا بے جا استعمال کرکے پارٹی کے دلت امیدوار کو ایوان بالا کی دہلیز سے بڑھنے کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا۔
بی ایس پی کے جنرل سکریٹری ستیش چندر مشرا نے کل دیر رات پولنگ کے نتائج آنے کے بعد کہا کہ دلت امیدوار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کو شکست دینے کے لیے بی جے پی نے سرکاری مشنری کا بے جا استعمال کیا۔ دولت اور اقتدارکی طاقت کی بدولت بی جے پی اپنے منصوبوں میں کامیاب رہی۔مسٹر مشرا نے کہا کہ جیل میں بند مختار انصاری سمیت بی ایس پی کے دو ممبران اسمبلی کو غیر آئینی طریقے سے ووٹ ڈالنے کے حق سے روک دیا گیا۔ بی جے پی اصل میں یہ الیکشن ہار چکی تھی مگر اس نے اس ہار کو جیت میں تبدیل کرنے کی ہر ممکن داؤ آزمایا۔
الیکشن ایجنٹ کے طور پر اسمبلی میں موجود بی ایس پی لیڈر لال جی ورما نے الزام لگایا کہ الیکشن افسر اور سپروائزر بی جے پی کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بنے ہوئے ہیں۔ دو ووٹ کو غیر قانونی طریقے سے جائز بنایا گیا۔ بی ایس پی ممبر اسمبلی انل سنگھ نے اپنے ووٹ کو نہیں دکھایا مگر بی جے پی حکومت کے اشارے پر ان کے ووٹ کو الیکشن افسر نے جائز قرار دیا۔
اس بارے میں کارروائی کرنے کے سوال پر مسٹر ورما نے کہا کہ پارٹی صدر مایاوتی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کوئی فیصلہ لیں گی۔