لکھنؤ(نامہ نگار)گومتی نگر کے وشال کھنڈ علاقے میںمنگل کی دیر رات ہسٹری شیٹر آشیش اور سپاہی کے بیٹے روہت کے قتل کے تار الٰہ آباد سے منسلک ہونے کی بات پولیس کو پتہ چلی ہے۔ پولیس کی ایک ٹیم الٰہ آباد اور امبیڈکر نگر بھیجی گئی ہے وہیں جمعرات کو ایس ٹی ایف کی ایک ٹیم کوبھی تفتیش کیلئے لگایا گیا ہے۔
ایس پی گومتی پار
حبیب الحسن نے بتایا کہ اب تک کی تفتیش میں اس بات کے پورے اشارے مل رہے ہیں کہ آشیش کے قتل کے تار الٰہ آباد سے جڑے ہیں۔ اس سلسلہ میں ایس ایس آئی گومتی نگر کی قیادت میں پولیس کی ایک ٹیم الٰہ آباد اورامبیڈکر نگربھیجی گئی ہے وہیں پولیس کی ٹیم نینی جیل جاکر بھی اس واردات کے بارے میں کچھ بدمعاشوں سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ پولیس ایسے لوگوں کی بھی فہرست تیار کر رہی ہے جو واردات کے دن اور اس سے قبل اپنی ضمانت خارج کرا کر جیل گئے ہیں۔ جمعرات کی صبح سی او گومتی نگر ودیا ساگر مشرا، ایس او گومتی نگر امیش بہادر سنگھ اور ایس ٹی ایف کی ایک ٹیم دوبارہ آشیش کے کرائے کے مکان پر پہنچی۔ پولیس نے جب گھر کے عقبی حصہ میں واقع باورچی خانہ کی تلاشی لی تو پولیس کو وہاں سے ایک ۹؍ایم ایم کی پستول، الگ الگ بور کے کچھ کارتوس، آئی سی آئی سی آئی بینک کی ایک چیک بک اور کچھ کاغذات ملے۔پولیس نے پستول، کارتوس اور دیگر سبھی دستاویز کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ابھی تک سرویلانس کی مدد سے پولیس کو آشیش کے موبائل پر آنے والا ایک فون مشتبہ ملا ہے۔ آشیش کے نمبر پر جس موبائل سے واردات سے قبل فون کیا گیا تھا اس کی لوکیشن بھی وشال کھنڈ کے آس پاس ہی ملی ہے۔ اس کے بعد مذکورہ موبائل بند ہو گیا۔ پولیس اسی نمبر کے سہارے اپنی تفتیش کو آگے بڑھا رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس دہرے قتل واردات میں مارے گئے آشیش کا ایک ساتھی قاتلوں کے ساتھ ملا ہواتھاوہ ان لوگوں کو آشیش کی سرگرمیوںکی خبر دے رہا تھا۔ واضح رہے کہ منگل کی دیر رات وشال کھنڈعلاقے میں کرائے کے ایک مکان میں رہنے والے الٰہ آباد کے جھوسی تھانہ کے ہسٹری شیٹر آشیش مشرا اور سلطانپور میں رہنے والے ایک سپاہی کے بیٹے روہت شکلا کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔