لکھنؤ(نامہ نگار)سواستھ بھون میں چل رہی جانچ کی فائلوں میں ہیرا پھیری کرنے کے الزام میں رانی لکشمی بائی اسپتال کے سی ایم ایس ڈاکٹر وجے شکلا کی فضیحت ہوئی۔خاتون استحصال کے معاملہ میں جانچ میں ڈاکٹر شکلا جوائنٹ ڈائرکٹر کے کمرے میں بیٹھ کر جانچ کی خفیہ فائل میںمنسلک رپورٹ کو پڑھ رہے تھے ۔ الزام ہے کہ ڈاکٹر شکلا دستاویز میں گڑبڑی کرنا چاہتے تھے لیکن کچھ ملازمین کی جانب سے انہیں ایسا کرتے دیکھنے کے بعد ہنگامہ شروع ہو گیا اور وہ اپنے منصوبہ میں کامیاب نہ ہوسکے۔ موقع پر موجود شکایت کنندہ نرس کے ہنگامے کے بعد ڈائرکٹر جنرل طب و صحت نے معاملہ کے جلد
نمٹائے جانے کی یقین دہانی کرا کے معاملہ ختم کرایا۔ واضح رہے کہ رانی لکشمی بائی اسپتال کی نرس شوبھا تیواری نے شکایت کی تھی کہ چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وجے شکلا نے ان کے استحصال کی کوشش کی۔ نرس کی جانب سے مخالفت کرنے پر ڈاکٹر شکلا نے زبردستی نرس کا تبادلہ بارہ بنکی کرا دیا۔ بار بار دھمکی دیئے جانے اور خلاف قانون تبادلہ کئے جانے کی شکایت جب نرس نے سینئر افسران سے کی تو معاملہ کی جانچ شروع ہو گئی۔ ایک سال سے بھی زیادہ عرصہ سے جانچ ابھی تک کسی نتیجہ تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ اس درمیان شکایت کنندہ نرس کو تنخواہ تک نہیں مل رہی ہے۔ گذشتہ کئی دنوں سے ہیلتھ ڈائرکٹریٹ کی چکر لگا رہی نرس شوبھا تیواری نے دیکھا کہ ملزم ڈاکٹر وجے شکلا ، جوائنٹ ڈائرکٹر ڈاکٹر شوبھا آئی وی مشرا کے کمرہ میں رکھی جانچ کی خفیہ رپورٹ کو پڑھ رہے ہیں۔ نرس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شکلا جانچ رپورٹ سے چھیڑ چھاڑ کر رہے تھے۔ جانچ رپورٹ میں ہیرا پھیری کرتے دیکھنے پر نرس نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ جس پر ڈائرکٹریٹ میں موجود دیگر ملازمین بھی موقع پر جمع ہو گئے اور ڈاکٹر شکلا سے ایسا کرنے کا سبب دریافت کیا۔ نرسیز یونین کے صدر اشوک کمار نے موقع پر پہنچ کر ڈاکٹر شکلا کو کمرہ میں ہی بٹھا لیااور اس حرکت پر احتجاج کیا۔ کچھ ہی دیر میں ڈائرکٹریٹ کی تیسری منزل پر ہنگامہ شروع ہو گیا۔ ملازمین کا احتجاج اتنا زبردست تھا کہ پولیس کو بھی موقع پر آنا پڑا۔ کچھ افسران نے ڈاکٹر شکلا کا ساتھ دیا اور انہیں پولیس کی مدد سے باہر نکالا گیا۔ شکایت کنندہ نے ڈی جی ہیلتھ سے پھر اپنی شکایت کی اور ڈاکٹر شکلا کی حرکت کی اطلاع دی۔ معاملہ سننے کے بعد ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر اے ایس راٹھور نے کہا کہ وہ دستاویز کو دیکھنے اور جانچ افسران سے گفتگو کے بعد معاملہ کا جلد نمٹارہ کرا دیں گے۔شکایت کنندہ نے الزام عائد کیا کہ سی ایم ایس ڈاکٹر شکلا پر پہلے بھی استحصال کے کئی الزامات عائد ہو چکے ہیں لیکن اونچی پہنچ کی وجہ سے وہ ہر بار بچ جاتے ہیں۔